واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستانی حکام کے ساتھ ساڑھے 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پروگرام کے نویں جائزے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے کام کر رہا ہے۔
آئی ایم ایف کے پاکستان مشن کے سربراہ ناتھن پوٹر کے مطابق معاشی بحران سے بچنے کے لیے زرمبادلہ کی کمی کے شکار ملک کیلئے حالیہ فنڈنگ بہت اہم ہے۔ جمعہ کو ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’’آئی ایم ایف پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا تاکہ ضروری فنانسنگ کے بعد نویں جائزے کو کسی نتیجے پر پہنچایا جا سکے۔‘‘
پاکستان اور آئی ایم ایف فروری سے زیر جائزہ مالیاتی پالیسی اقدامات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں تاکہ گزشتہ نومبر سے رُکی ہوئی فنڈنگ کو دوبارہ شروع کیا جا سکے۔ بیل آئوٹ پروگرام مجموعی طور پر 6.5 ارب ڈالر کا ہے جس پر 2019 میں اتفاق رائے ہوا تھا۔
یہ رقم پاکستان کے لیے بہت اہم ہے۔ اس سے بیرونی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ ہونے سے بچا سکتا ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر صرف چار ہفتوں کی درآمدات کی ادائیگی کے لیے باقی رہ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
آئی ایم ایف کا پاکستان سے شرح سود میں مزید اضافے کا مطالبہ
کیا پاکستان نے آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط پر عمل کر لیا؟
آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ فنڈ آنے والے عرصے میں پالیسیوں کے نفاذ میں پاکستانی حکام کی مدد کر رہا ہے۔ بشمول مالی سال 2024 کے بجٹ کی تیاری کے لیے تکنیکی کام بھی جاری ہے جو جون کے آخر میں قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کی شرائط کے ایک حصے کے طور پر پاکستان نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ رواں مالی سال کی ادائیگیوں کے توازن کیلئے فنڈز کا بندوبست کر لیا گیا ہے۔ کچھ ہفتے قبل پاکستان نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے 3 ارب ڈالر کی مالی معاونت کے وعدوں کا اعلان کیا تھا لیکن مذکورہ رقوم تاحال سٹیٹ بینک کے پاس پہنچنا باقی ہیں۔ چین نے بھی پاکستان کو قرضوں کے حوالے سے مالی اعانت فراہم کی ہے۔
پاکستان نے معاہدے کو محفوظ بنانے کے لیے آئی ایم ایف کے اکثر مطالبات کو پورا کر دیا ہے جس میں متعدد شعبوں کی سبسڈی واپس لینا، توانائی کی قیمتوں میں اضافہ، شرح سود بڑھانا، مارکیٹ پر مبنی کرنسی کی شرح تبادلہ کو اپنانا، بیرونی مالی معاونت میں اضافہ اور نئے ٹیکسوں کی مد میں 170 ارب روپے کا اضافہ شامل ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مالیاتی ایڈجسٹمنٹ نے پہلے ہی بلند ترین افراط زر کو ہوا دی ہے جو اپریل میں 36.4 فیصد تک پہنچ گئی۔ آئی ایم ایف پروگرام جون میں ختم ہونے سے پہلے پاکستان کو مزید 1.4 ارب ڈالر کی رقم دے گا۔