اسلام آباد: تقریباً سات سال کے بعد پاکستان اور ترکیہ نے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے ایک ترجیحی تجارتی معاہدہ نافذ کر دیا ہے۔
5 مئی کو پاکستان کی وزارت تجارت نے کہا کہ فریقین نے یکم مئی سے باہمی طور پر متفقہ ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی میں کمی کی ہے۔ وزیر تجارت نوید قمر نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ترجیحی تجارتی معاہدہ برآمدات کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
اسلام آباد اور استنبول نے اگست 2016ء میں ’ٹریڈ اِن گڈز ایگریمنٹ‘ پر دستخط کیے تھے۔ معاہدے کے تحت پاکستان کو 261 ٹیرف لائنز کے تحت ترک مارکیٹ تک ترجیحی رسائی حاصل ہوئی جس میں روایتی اور غیر روایتی شعبوں جیسا کہ چمڑے، چاول، کھجور، آم، کٹلری، کھیلوں کے سامان، سمندری غذا، زرعی مصنوعات، ربڑ ٹیوب اور ٹائرز، پلاسٹک اور انجینئرنگ مصنوعات شامل ہیں۔
پاکستان کی اِن ٹیرف لائنز کی برآمدی مالیت 5 ارب ڈالر سے زائد یا کل برآمدات کا 16 فیصد ہے جبکہ ترکیہ کی ان مصنوعات کی عالمی درآمدات 7 ارب ڈالر ہیں۔
مذکورہ معاہدہ کے تحت پانچ زرعی اور 118 صنعتی مصنوعات سمیت 123 ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی کو صفر فیصد کر دیا گیا۔ ان مصنوعات کی موجودہ برآمدی مالیت 71 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہے جبکہ ترکیہ کی ان مصنوعات کی عالمی درآمدات 3.920 ارب ڈالر ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستانی کمپنی جلد ترکی اور آذربائیجان کیلئے زمینی راستے سے ٹرانسپورٹ آپریشن شروع کرے گی
سلک روٹ ری کنیکٹ پالیسی: پاکستان سے ترکی اور آذربائیجان کیلئے بذریعہ سڑک تجارتی سامان بھجوانے کا آغاز
کسٹم ڈیوٹی اوسطاً دو سے تین فیصد ہے۔ تاہم صنعتی مصنوعات پر اضافی کسٹم ڈیوٹی 20 فیصد ہے جسے کم کیا جائے گا۔ یہ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں غیر روایتی مصنوعات کی برآمدات بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔
جبکہ 130 ٹیرف لائنز پر مراعات ترکیہ کو بڑھا دی گئی ہیں۔ بشمول بلیک ٹی، پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس اور فلیورز، صنعتی خام مال اور مشینری کے پرزے اور برقی آلات کے پرزہ جات۔ ان مصنوعات کی کل برآمدی مالیت 23 ارب ڈالر یا اس کی کل عالمی برآمدات کا 12 فیصد ہے۔ پاکستان کی اِن مصنوعات کی عالمی درآمدات 6 ارب ڈالر ہیں۔
پاکستان نے ترکیہ کے لیے 16 ٹیرف لائنز پر ڈیوٹی کو صفر کر دیا ہے۔ پاکستان کی ان ٹیرف لائنز کی عالمی درآمدات 1.224 ارب ڈالر ہیں جبکہ ترکیہ کی ان مصنوعات کی عالمی برآمدات 2.486 ارب ڈالرہیں۔
دوسرے مرحلے میں ترکیہ 92 ٹیرف لائنز پر 5 سے 10 سال کی مدت کے دوران ڈیوٹی کو صفر فیصد کر دے گا۔ پاکستان کی ان مصنوعات کی برآمدی مالیت 1.608 ارب ڈالرہے، جب کہ ترکیہ کی عالمی درآمدات 2.084 ارب ڈالر ہیں۔
ترکیہ نے پاکستان کو زرعی مصنوعات پر ٹیرف کے حوالے سے کوٹہ کی پیشکش کی ہے۔ مراعات سے مستفید ہونے والی مصنوعات کی کیٹیگریز میں چمڑا، جوتے، شیشہ اور سرامکس، دھاتی مصنوعات، پلاسٹک اور ربڑ، فرنیچر، گدے، لیمپ، کھیلوں اور انجینئرنگ کا سامان، کیمیکل، کاسمیٹکس اور زرعی مصنوعات شامل ہیں۔
جبکہ پاکستان پانچ سے دس سال میں 16 ٹیرف لائنز پر صفر فیصد تک کم کر دے گا۔ ان ٹیرف لائنز کی ترکیہ کی عالمی برآمدات 2.123 ارب ڈالر ہیں جبکہ پاکستان کی ان مصنوعات کی درآمدات 68 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ہیں۔ کچھ چیزوں پر پانچ اور کچھ اشیاء پر دس برسوں میں بتدریج ڈیوٹی کم کر دی جائے گی۔
وزیر تجارت نے برادر ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کاروباری روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔