اسلام آباد: پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی (پی پی پی اے) نے سکھر حیدر آباد موٹروے منصوبے کی بولی کی دستاویزات کی منظوری دے دی۔
پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا 17واں اجلاس وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن، سیکرٹری پلاننگ کمیشن، سیکرٹری مواصلات، ممبر پرائیویٹ سیکٹر ڈویلپمنٹ، چیئرمین این ایچ اے، سی ای او پی تھری اے اور بورڈ کے دو پرائیویٹ ممبرز ہما اعجاز زمان اور اکبر ایوب خان نے شرکت کی۔
اجلاس میں سکھر حیدر آباد موٹروے منصوبے کی بولی کی دستاویزات کی منظوری دی گئی۔ اس منصوبے کو اب مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا اور بولی لگانے والوں کو اپنی تجاویز کی تیاری کے لئے مناسب وقت دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے:
سی پیک کے تحت 1100 کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک مکمل
پشاور کراچی موٹروے کا سکھر ملتان سیکشن مکمل، ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا
یہ منصوبہ سرکاری اور نجی شراکت داری کی بنیاد پر تقریباََ 191 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا، پروجیکٹ میں 306 کلومیٹر گرین فیلڈ چھ رویہ کنٹرول ٹول موٹروے کی تعمیر بلڈ آپریٹ ٹرانسفر (بی او ٹی) کی بنیاد پر شامل ہے۔
یہ منصوبہ 30 ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے، پروجیکٹ کی رعایتی مدت 25 سال پر محیط ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو پروجیکٹ کے ٹولنگ اور دیگر ذیلی ترقیاتی حقوق دیے جائیں گے تاکہ اس کے لائف سائیکل کے اخراجات کو پورا کیا جا سکے اور سرمایہ کاری پر مناسب منافع حاصل کیا جا سکے۔
ایک جدید ڈھانچے کے ذریعے حکومت تعمیراتی مدت کے دوران زیادہ سے زیادہ 43 ارب روپے اور آپریشنل ویبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کی فراہمی کے ذریعے پروجیکٹ کے مالی استحکام اور بینکاری کی حمایت کر رہی ہے۔
بورڈ کی جانب سے بولی دستاویزات کی منظوری کے بعد پروجیکٹ مارکیٹ میں چلایا جائے گا اور بولی دہندگان کو اپنی تجاویز تیار کرنے کے لیے مناسب وقت دیا جائے گا، بورڈ نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ورکنگ پارٹی (P3WP) ریگولیشنز 2021ء کی منظوری بھی دی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر اسدعمر نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کوریڈور کی ترقی موجودہ حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی کے لیے اہم ہے اور سکھرحیدرآباد موٹر وے شمال جنوب رابطے کا ایک اہم حصہ ہو گا اور اس کے دور رس سماجی اور معاشی اثرات بھی مرتب ہوں گے۔