اسلام آباد: چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بننے والی پشاور کراچی موٹروے کا 392 کلومیٹر طویل سکھر ملتان سیکشن مکمل طور پر ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا، منصوبے پر 2 ارب 90 کروڑ ڈالر لاگت آئی ہے۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی (این ایچ اے) کے حکام کے مطابق یہ منصوبہ سی پیک کے تحت بننے والا نقل و حمل کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کی تعمیر کیلئے چین کے امپورٹ ایکسپورٹ بینک نے مالی امداد فراہم کی ہے۔
این ایچ اے حکام کے مطابق چین اور پاکستان کی حکومت نے اس منصوبے کو بہت اہمیت دی اور یہ منصوبہ چین، پاکستان اقتصادی راہداری کی مشترکہ کمیٹی کے فریم ورک کے تحت مکمل ہونے والا پہلا منصوبہ ہے۔
اس روڈ منصوبے میں 100 پل، 11 انٹرچینج اور 22 ٹول پلازے شامل ہیں، یہ شاہراہ 36 ماہ میں مکمل کی گئی ہے، نقل و حمل کو محفوظ بنانے کیلئے اس شاہراہ پر بین الاقوامی معیار کے مطابق بہترین سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
سی پیک کے تحت 1100 کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک مکمل
سی پیک: 660 کے وی مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن کمرشل بنیادوں پر فعال
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے مطابق قومی اقصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے 191.47 ارب روپے کی لاگت سے 306 کلومیٹر طویل حیدرآباد سکھر 6 رویہ موٹروے کی بھی منظوری دی جا چکی ہے، یہ روڈ منصوبہ بی او ٹی کی بنیاد پر 30 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔
این ایچ اے اس منصوبے کے لیےجلد کنٹریکٹر سلیکشن کا کام شروع کر دے گا۔ اس سے قبل پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ بورڈ نے بھی اس منصوبے کی منظوری دے دی تھی۔
حکام نے بتایا کہ یہ منصوبہ وزیراعظم عمران خان کے سندھ پیکج کا حصہ ہے، سکھر حیدر آباد موٹروے تعمیراتی شعبہ میں اہم کردار ادا کرے گی۔ یہ منصوبہ اندرون سندھ میں سماجی اور معاشی ترقی میں بھی انقلاب لائے گا۔
اسی طرح پشاور کراچی ایسٹرن روٹ کو بھی مشرقی بلوچستان کے ساتھ منسلک کیا جائے گا، ایکنک نے 360 کلومیٹر طویل پشاور ڈی آئی خان موٹروے کی بھی منظوری دی ہے جو 300 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی، یہ موٹروے جنوبی خیبرپختونخوا اور ضم شدہ اضلاع کی معیشت کے لئے حقیقی گیم چینجر ثابت ہو گی۔
پشاور ڈی آئی خان موٹروے پر 19 انٹرچینج اور سات کلومیٹر پر محیط دو ٹنل ہوں گے اور یہ موٹروے 6 رویہ ہو گی جو چار سالوں میں مکمل ہو گی، اس موٹروے کی تعمیر سے پشاور، کوہاٹ، ہنگو، کرک، لکی مروت، بنوں، ٹانک اور ڈی آئی خان کے اضلاع آپس میں مل جائیں گے۔