اسلام آباد: حکومت کی جانب سے ٹیکس چھوٹ اور معاشی بحالی کی وجہ سے رواں مالی سال 2021-22ء کے پہلے مہینے میں پاکستان کے آٹو سیکٹر میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور کاروں، موٹرسائیکلوں اور رکشوں کی پیداوار اور فروخت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے مارک اَپ ریٹ اور بجٹ میں آٹو سیکٹر پر ٹیکسوں میں کمی کی وجہ سے فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ بینکوں کی جانب سے آٹو فنانسنگ میں اضافہ کی وجہ سے بھی کاروں کی خرید بڑھی ہے۔
آل پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021ء میں پاکستان میں ایک ہزار سی سی پاور کاروں کے 4 ہزار 508 یونٹس کی پیداوار ریکارڈ کی گئی جو جولائی 2020ء کے ایک ہزار 728 یونٹس پیداوار کے مقابلہ میں 160.87 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح جولائی 2021ء کے دوران ملک میں ایک ہزار سی سی کی 6 ہزار 344 کاریں فروخت ہوئیں، یہ تعداد گزشتہ سال جولائی کے مقابلہ میں 286.12 فیصد زیادہ ہے، جولائی 2020ء میں ایک ہزار سی سی کاروں کے ایک ہزار 643 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔
جولائی 2021ء میں سوزوکی کلٹس کے 3 ہزار 51 یونٹس کی پیداوار اور 4 ہزار 213 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی جبکہ جولائی 2020ء میں سوزوکی کلٹس کے ایک ہزار 428 یونٹس کی پیداوار اور ایک ہزار 77 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔
اسی طرح رواں سال جولائی میں سوزوکی ویگن آر کے ایک ہزار 457 یونٹس کی پیداوار اور 2 ہزار 131 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی جبکہ گزشتہ سال جولائی میں سوزوکی ویگن آر کے محض 300 یونٹس کی پیداوار اور 566 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔
1300 سی سی اور زائد پاور کی کاروں کی فروخت میں اضافہ
رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران ملک میں 1300 سی سی اور اس سے زیادہ پاور کی موٹرکاروں کی پیداوار اور فروخت میں بھی گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق جولائی 2021ء میں ملک میں 1300 سو سی سی اور اس سے زیادہ پاور کی 6 ہزار 528 کاریں بنائی گئیں، یہ تعداد جولائی 2020ء کے مقابلہ میں 14.64 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ سال جولائی میں 1300 سو سی سی اور اس سے زائد پاور کی 5 ہزار 694 کاریں تیار کی گئی تھیں۔
اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021ء میں 1300 سو سی سی اور اس سے زائد پاور کی 7 ہزار 265 کاریں فروخت ہوئیں جو گزشتہ سال جولائی میں فروخت ہونے والی 5 ہزار 803 کاروں کے مقابلہ میں 24.19 فیصد زیادہ ہیں۔
جولائی 2021ء میں ملک میں ہونڈا سوک اور سٹی کے ایک ہزار 856 یونٹس کی پیداوار اور ایک ہزار 700 یونٹس کی فروخت ہوئی، سوزوکی سوئفٹ کے 195 یونٹس کی پیداوار اور 225 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی۔
ٹویوٹا کورولا کی 2 ہزار 234 یونٹس تیار اور 2 ہزار 320 یونٹس فروخت ہوئے، ٹویوٹا یاریس کے ایک ہزار 947 یونٹس تیار اور 2 ہزار 700 یونٹس فروخت ہوئے۔ ہونڈائی الانٹرا کے 91 یونٹس تیار اور 157 یونٹس فروخت جبکہ ہونڈائی سوناٹا کے 209 یونٹس تیار اور 163 یونٹس فروخت ہوئے۔
پک اپ گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں اضافہ
آل پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق مالی جولائی 2021ء میں ملک میں دو ہزار 180 یونٹس پک اَپ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو جولائی 2020ء کے ایک ہزار 312 یونٹس کے مقابلہ میں 142.37 فیصد زیادہ ہے۔
اسی طرح جولائی 2021ء میں ملک بھر میں 3 ہزار 49 یونٹس پک اَپ گاڑیوں کی فروخت ہوئی جو جولائی 2020ء کے ایک ہزار 130 یونٹس کے مقابلہ میں 169.10 فیصد زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں لائیٹ کمرشل گاڑیوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 63 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
موٹرسائیکلوں، رکشوں کی پیداوار اور فروخت میں کمی کا رحجان
رواں مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران ملک میں موٹرسائیکلوں، رکشوں اور تھری وہیلرز کی پیداوار اور فروخت میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
آل پاکستان آٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق جولائی 2021ء میں ملک میں ایک لاکھ 35 ہزار 54 یونٹس موٹر سائیکلوں، رکشوں اور تھری وہیلرز کی پیداوار ریکارڈ کی گئی جو جولائی 2020ء کے ایک لاکھ 48 ہزار 313 یونٹس کے مقابلہ میں 9.81 فیصد کم ہے۔
اسی طرح جولائی 2021ء میں موٹرسائیکلوں، رکشوں اور تھری وہیلرز کی فروخت میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12.36 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
جولائی 2021ء میں ملک میں ایک لاکھ 33 ہزار 426 یونٹس موٹرسائیکلوں، رکشوں اور تھری ویلرز کی فروخت ہوئی جو جولائی 2020ء کے ایک لاکھ 49 ہزار 921 یونٹس کے مقابلے میں کم ہے۔
جولائی میں سب سے زیادہ ہونڈا، سوزوکی، چنگ چی، ہیرو، راوی، سازگار، یاماہا، روڈ پرنس اور یونائٹڈ آٹوز کے موٹرسائیکل، رکشے اور تھری وہیلرز فروخت ہوئے۔
واضح رہے کہ عارف حبیب کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بینکوں کی جانب سے 97 ارب روپے کی آٹو فنانسنگ کی گئی جس کے باعث کاروں کی فروخت تہرے ہندسے میں داخل ہو گئی، ملک کی معاشی بحالی نے بھی آٹو سیکٹر پر مثبت اثر ڈالا۔
اس سے قبل 7 جولائی 2021ء کو وزیر برائے صنعت و پیداوار خسرو بختیار اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آٹو سیکٹر کیلئے ٹیکس ریلیف کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ اور الیکٹریکل وہیکل کے لئے ٹیکس میں کمی سمیت ملک میں تیار ہونے والی چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔
وزیر صنعت خسرو بختیار نے کہا تھا کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی ہے، پہلی مرتبہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اپ فرنٹ پیمنٹ 20 فیصد کر دی ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کر دی ہے، لیزنگ کے طریقہ کار کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے تاکہ لوگ آسان ماہانہ قسط پر اپنی گاڑی حاصل کر سکیں۔