مقامی مینوفیکچرنگ کی وجہ سے موبائل فونز کی درآمدات میں 19 فیصد کمی ریکارڈ

جولائی 2021ء میں موبائل فونز کی درآمدات پر 11 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جبکہ جولائی 2020ء میں 14 کروڑ 79 لاکھ 90 ہزار ڈالر کے موبائل فون دوسرے ممالک سے درآمد کیے گئے تھے

883

اسلام آباد: رواں مالی سال 2021-22ء کے پہلے مہینے (جولائی) کے دوران پاکستان کی موبائل فونز کی درآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 19.44 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021ء میں موبائل فونز کی درآمدات پر 11 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا۔

یہ شرح گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے پہلے ماہ کے دوران موبائل فونز کے درآمدی بل سے 19.44 فیصد کم ہے، جولائی 2020ء میں موبائل فونز کی درآمدات پر 14 کروڑ 79 لاکھ 90 ہزار ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: 

سام سنگ کا موبائل فونز کی تیاری کیلئے پاکستانی کمپنی کے ساتھ معاہدہ

’21 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فون مینوفیکچرنگ کی اجازت‘

’میڈ اِن پاکستان‘ موبائل فونز کی تعداد درآمد کردہ فونز سے بڑھ گئی، کروڑوں ڈالر کی بچت

ماہانہ بنیادوں پر جون 2021ء کے مقابلہ میں جولائی میں موبائل فونز کی درآمدات میں 41.75 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جون میں 20 کروڑ 46 لاکھ 70 ہزار ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کئے گئے تھے جو جولائی میں کم ہو کر 11 کروڑ 92 لاکھ 30 ہزار ڈالر ہو گئے۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے موبائل فونز کی تعداد درآمد شدہ موبائل فونز کی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے درآمدی بل میں اربوں ڈالر کی بچت ہو گی کیونکہ پاکستان 85 فیصد موبائل فونز دوسرے ممالک سے درآمد کر رہا تھا۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے مقامی طور پر موبائل فونز تیار کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوں کے ساتھ ایک اجلاس کے بعد اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’ملک میں مقامی طور پر تیارکردہ موبائل فونز کی تعداد درآمد شدہ موبائل فونز کی تعداد سے بڑھ گئی ہے۔‘

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ جنوری سے جولائی 2021ء تک مختلف کمپنیوں کی جانب سے ایک کروڑ 22 لاکھ 70 ہزار موبائل فونز مقامی طور پر تیار کئے گئے جبکہ اس مدت میں تقریباََ 82 لاکھ 90 ہزار موبائل فون درآمد کئے گئے۔

واضح رہے کہ 14 اگست کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز کی برآمد شروع کر دی ہے اور ساڑھے پانچ ہزار ’میڈ اِن پاکستان‘ سمارٹ فونز کی پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات کو بھیجی گئی ہے۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس کے اجازت نامے کے تحت انووی ٹیلی کام (Inovi Telecom) نے دیگر ممالک کے لئے سمارٹ فونز کی برآمدات کا آغاز کر دیا ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق ’ڈیوائس آئڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے کامیاب نفاذ اور حکومتی پالیسیوں بشمول موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی بدولت پاکستان میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لئے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔‘

یاد رہے کہ 10 اگست کو پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے لکی موٹر کارپوریشن کو سام سنگ کے سمارٹ فونز مقامی طور پر تیار کرنے کیلئے اجازت دی تھی۔

اس سے قبل 13 جولائی کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان سالانہ 85 فیصد موبائل فون درآمد کرتا ہے جن پر کروڑوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ صرف ہوتا ہے تاہم رواں سال کے دوران 21 کمپنیوں کو مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کی اجازت دی گئی ہے۔

سیکریٹری وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ موبائل فونز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لئے مقامی مینوفیکچررز کو 3 فیصد کا آر اینڈ ڈی الائونس دیا جاتا ہے، پاکستان میں تیار شدہ فونز کی مقامی مارکیٹ فروخت پر 4 فیصد وِد ہولڈنگ ٹیکس سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here