’میڈ اِن پاکستان‘ موبائل فونز کی تعداد درآمد کردہ فونز سے بڑھ گئی، کروڑوں ڈالر کی بچت

جنوری سے جولائی 2021ء تک مختلف کمپنیوں کی جانب سے ایک کروڑ 22 لاکھ 70 ہزار موبائل فونز مقامی طور پر تیار کئے گئے جبکہ اس مدت میں تقریباََ 82 لاکھ 90 ہزار موبائل فون درآمد کئے گئے

1660

اسلام آباد: پاکستان میں مقامی طور پر تیار کیے جانے والے موبائل فونز کی تعداد درآمد شدہ موبائل فونز کی تعداد سے تجاوز کر گئی ہے جس کی وجہ سے درآمدی بل میں سالانہ کروڑوں ڈالر کی بچت ہو گی۔

اس حوالے سے جمعہ کو ایک ٹویٹ میں وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا کہ مقامی طور پر موبائل فونز تیار کرنے والی کمپنیوں کے ایک اجلاس میں یہ حوصلہ افزاء بات سامنے آئی ہے کہ ملک میں مقامی طور پر تیارکردہ موبائل فونز کی تعداد درآمد شدہ موبائل فونز کی تعداد سے بڑھ گئی ہے۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ جنوری سے جولائی 2021ء تک مختلف کمپنیوں کی جانب سے ایک کروڑ 22 لاکھ 70 ہزار موبائل فونز مقامی طور پر تیار کئے گئے جبکہ اس مدت میں تقریباََ 82 لاکھ 90 ہزار موبائل فون درآمد کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: 

سام سنگ کا موبائل فونز کی تیاری کیلئے پاکستانی کمپنی کے ساتھ معاہدہ

’21 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فون مینوفیکچرنگ کی اجازت‘

مہنگائی کی شکایت کرتے پاکستانیوں نے 2.92 کھرب روپے کے موبائل فون درآمد کر لیے

وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ اجلاس میں انہیں بتایا گیا کہ چھوٹی مقدار میں مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز کی برآمدات بھی شروع ہو گئی ہیں، اس پیش رفت سے عکاسی ہو رہی ہے کہ پاکستان کی موبائل فونز مینوفیکچرنگ پالیسی درست سمت میں گامزن ہے۔

واضح رہے کہ 14 اگست کو پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ پاکستان نے مقامی طور پر تیار کردہ موبائل فونز کی برآمد شروع کر دی ہے اور ساڑھے پانچ ہزار ’میڈ اِن پاکستان‘ سمارٹ فونز کی پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات کو بھیجی گئی ہے۔

پی ٹی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس کے اجازت نامے کے تحت انووی ٹیلی کام (Inovi Telecom) نے دیگر ممالک کے لئے سمارٹ فونز کی برآمدات کا آغاز کر دیا ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق ’ڈیوائس آئڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے کامیاب نفاذ اور حکومتی پالیسیوں بشمول موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی بدولت پاکستان میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لئے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔‘

یاد رہے کہ 10 اگست کو پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے لکی موٹر کارپوریشن کو سام سنگ کے سمارٹ فونز مقامی طور پر تیار کرنے کیلئے اجازت دی تھی۔

اس سے قبل 13 جولائی کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان سالانہ 85 فیصد موبائل فون درآمد کرتا ہے جن پر کروڑوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ صرف ہوتا ہے تاہم رواں سال کے دوران 21 کمپنیوں کو مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کی اجازت دی گئی ہے۔

سیکریٹری وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ موبائل فونز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لئے مقامی مینوفیکچررز کو 3 فیصد کا آر اینڈ ڈی الائونس دیا جاتا ہے، پاکستان میں تیار شدہ فونز کی مقامی مارکیٹ فروخت پر 4 فیصد وِد ہولڈنگ ٹیکس سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here