سیئول: جنوبی کوریا نے طالبان کے انتباہ کے باوجود 380 ہنرمند افغان شہریوں کو قابلیت کی بنیاد پر افغانستان سے کوریا لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ترک نیوز ایجنسی نے کورین نائب وزیر خارجہ چوئی جونگ مون کی میڈیا سے گفتگو کے حوالے سے بتایا کہ وہ افغان جو کابل میں کورین سفارت خانے اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ کام کرتے تھے، انہیں میرٹ کی بنیاد پر جنوبی کوریا لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اُن افراد میں میڈیکل پروفیشنلز، ووکیشنل ٹرینرز، آئی ٹی ماہرین اور مترجم شامل ہیں جنہوں نے جنوبی کوریا کے سفارت خانے اور افغانستان میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ کام کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
طالبان نے افغانستان کے مرکزی بینک کا قائم مقام گورنر مقرر کر دیا
طالبان کی قومی خزانے تک رسائی روک دی گئی، عالمی امداد معطل، 9 ارب ڈالر منجمد
کورین نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے طور پر جنوبی کوریا نہیں آئیں گے بلکہ انہیں خصوصی قابلیت کے حامل افراد کے طور پر جنوبی کوریا لایا جائے گا۔
دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ افغان عوام کے لیے کابل ائیرپورٹ کا راستہ بند ہے، غیر ملکی جا سکتے ہیں، امریکا افغان ہنرمندوں کے انخلا سے باز رہے۔
طالبان کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے امریکا سے کہا ہے کہ وہ اپنی پالیسی تبدیل کریں اور برائے مہربانی افغانیوں کو ملک چھوڑنے کی ترغیب نہ دے۔
تاہم جوبائیڈن انتظامیہ طالبان کی خواہش کے برعکس خصوصی ویزے کے اہل افغان شہریوں کے افغانستان سے انخلاء کے لیے پر امید ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ توقع کر رہی ہے کہ آئندہ دنوں میں خصوصی ویزے کے حامل افغان شہریوں کو کابل ائیر پورٹ پر جانے سے نہیں روکا جائے گا۔
وائٹ ہاؤس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہماری ترجیحات میں ایسے افراد شامل بھی ہیں جو خصوصی امیگرینٹ ویزا کے اہل ہیں اور ہمیں امید ہےکہ وہ ائیرپورٹ تک پہنچ سکیں گے۔