
اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ڈاکٹر محمد اشفاق کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) جبکہ ڈاکٹر ندیم ظفر کو ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے اجلاس کے دوران لیے گئے اہم فیصلوں سے آگاہ کیا۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے آئی ووٹنگ پر بریفنگ دی۔
انہوں نے کہا کہ آج تک کوئی ایسا الیکشن نہیں ہوا جس میں اپوزیشن شفاف طریقے سے جیتی ہو۔ اپوزیشن کی پوری کوشش ہے کہ پرانا نظام برقرار رہے، یہ 90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کے آئینی حق سے محروم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کابینہ نے اپوزیشن کے اس رویئے کی مذمت کی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف نے دھاندلی کے خلاف جب چار حلقے کھولنے کے لئے دھرنا دیا تھا، اس کے بعد سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم ہوا، اس جوڈیشل کمیشن نے 36 سفارشات پیش کیں جن میں سے زیادہ تر سفارشات کا حل الیکٹرک ووٹنگ مشین ہے۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات چوہدری فواد حسین کی کابینہ اجلاس کے بعد اہم پریس کانفرنس۔@fawadchaudhry @PTVNewsOfficial https://t.co/o2fNc4gieO
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) August 24, 2021
انہوں نے کہا کہ ہم جو اصلاحات لا رہے ہیں، جوڈیشل کمیشن کی سفارشات ان اُن اصلاحات کا لازمی حصہ ہیں۔ کابینہ نے ای ووٹنگ کے نظام پر نادرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے کو جلد از جلد نمٹائے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے زرمبادلہ کی وجہ سے ملکی معیشت مستحکم ہو رہی ہے، باہر مقیم پاکستانیوں کی بڑی تعداد وزیراعظم عمران خان کی قیادت پر اعتماد کرتی ہیں اور دنیا بھر سے ترسیلات پاکستان آ رہی ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اجلاس میں خواتین سے متعلق واقعات پر بھی بات ہوئی، وزیراعظم نے کہا کہ مینار پاکستان جیسے واقعات معاشرے کے ہر طبقے کے لئے باعث تشویش ہیں، ٹک ٹاک جیسے رجحانات کے خلاف معاشرے میں ردعمل پیدا ہو رہا ہے، بڑھتے ہوئے جنسی جرائم اور دیگر غیر اخلاقی رجحانات کو روکنے کے لئے ضروری ہے کہ اس حوالے سے مباحثے کا آغاز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صورت حال کا جائزہ لینے اور اس سے نمٹنے کے لئے سفارشات مرتب کرنے کی غرض سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے جس میں علمائے دین، دانش ور اور سول سوسائٹی کے نمائندگان شامل ہوں گے۔
تعیناتیاں
وفاقی کابینہ نے ڈاکٹر محمد اشفاق کو نیا چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کی منظوری دے دی، ڈاکٹر احمد مجتبیٰ کو انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن آف پاکستان کے چیئرمین کی تعیناتی تک اس عہدے کا اضافی چارج دینے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے عدیلہ خان کی ممبر نیشنل کمیشن برائے خواتین (برائے اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری) تعیناتی کی بھی منظوری دی، ڈاکٹر ندیم ظفر کو ادارہ برائے شماریات کا سربراہ تعینات کرنے کی منظوری دی گئی، یہ اہم اسامی تین سالوں سے تقرر کی منتظر تھی۔
کابینہ نے ممبر (فائنانس) اوگرا کے حوالے سے اشتہار کی منظوری کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹر جنرل (آئل) عمران احمد کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کرنے اور اس اسامی کے لئے ایم پی سکیل اختیار کرنے کی منظوری دی۔
دیگر اہم فیصلے
وفاقی کابینہ نے الیکشن آرڈیننس (تیسری ترمیم) کی منظوری دے دی، اس آرڈیننس کے تحت جن لوگوں نے 60 دن کے اندر اپنے عہدوں کا حلف نہ اٹھایا، ان کی رکنیت ختم ہو جائے گی۔ ایسے تمام افراد جنہوں نے اپنے عہدوں کا حلف نہیں اٹھایا، اس آرڈیننس کی منظوری کے بعد وہ اپنی نشست کھو دیں گے۔
کابینہ نے 37 نئی ادویات کی قیمتیں متعین کرنے کی بھی منظوری دی، ان میں 12 ایسی ادویات شامل ہیں جو پاکستان میں موجود تھیں، ان کی قیمت میں ردوبدل کیا گیا ہے۔
کابینہ نے پاکستان سٹیٹ آئل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں پاور ڈویژن کی نمائندگی یقینی بنانے کی غرض سے اس تجویز کو منظور کیا کہ سیکریٹری پاور ڈویژن کا نمائندہ، جو گریڈ 20 سے کم نہ ہو، کو بطور ممبر شامل کیا جائے گا۔
کابینہ نے ملک کے گرداوری نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے کی ذمہ داری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سے وزارت آئی ٹی و و ٹیلی کام اور وزارت برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق کو تفویض کرنے کی تجویز منظور کر لی۔
کابینہ اجلاس میں پاکستان کمشنر برائے انڈس واٹرز کے لئے مناسب امیدوار کے انتخاب میں پیش آنے والے مسائل اور مختلف وجوہات کا جائزہ لینے کے لئے قائم کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں جنہیں منظور کر لیا گیا۔
معاشی امور پر بریفنگ
وفاقی کابینہ کو موجودہ معاشی اعشاریوں پر بھی بریفنگ دی گئی، وزیر اطلاعات نے بتایا ملکی معیشت کے موجودہ اشاریے زبردست ہیں، قومی برآمدات میں استحکام نظر آ رہا ہے، مہنگائی میں مسلسل کمی آ رہی ہے، مئی میں مہنگائی 10.9 فیصد، جون میں 9.7 فیصد جبکہ جولائی میں 8.4 فیصد رہی۔ ایس پی آئی مئی میں 16.9 فیصد، جون میں 15.4 فیصد جبکہ جولائی میں 12.6 فیصد رہا، اس حساب سے مہنگائی میں تقریباً 4 فیصد کمی ہوئی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ عالمی سطح پر کموڈٹی پرائس بڑھی ہے جس کی وجہ سے خوردنی تیل، سٹیل اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان میں قیمتوں میں کمی کے حوالے سے مثبت رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بیرونی قرض اور جی ڈی پی کی شرح میں مسلسل کمی آ رہی ہے جو انتہائی حوصلہ افزاء ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں 108 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں بھی استحکام نظر آ رہا ہے جبکہ مجموعی طور پر لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں 14 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔