پاکستان کی اٹلی کو برآمدات اب تک کی بلند ترین سطح 786 ملین ڈالر تک پہنچ گئیں

کورونا کی تباہ کاریوں کے باعث اٹلی کی جی ڈی پی میں 9.6 فیصد، غیریورپی ممالک سے درآمدات میں 14 فیصد کمی ہوئی لیکن اٹلی کے ساتھ پاکستان کی تجارت 300 ملین ڈالر سرپلس رہی، پاکستانی سفیر  

1165

اسلام آباد: کورونا وائرس سے شدید متاثرہ اٹلی کو پاکستان کی برآمدات میں 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور مالی سال 2020-21ء کے دوران ان کا حجم 786 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

روم میں پاکستانی سفارت خانے کے زیر اہتمام ویبینار کی دوسری ڈیجیٹل سیریز کے ذریعے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تجارت، افرادی قوت، سیاحت، زراعت، توانائی، سرمایہ کاری، جدت اور میڈیا کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر دونوں ممالک کے مابین مذاکرات آخری مراحل میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹلی اور پاکستان نے افرادی قوت کے معاہدے پر مذاکرات کے لیے اصولی اتفاق کیا ہے جو پاکستان کو اطالوی لیبر مارکیٹ تک رسائی فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

وبا کے باوجود اٹلی کیساتھ پاکستان کی تجارت 300 ملین ڈالر سرپلس

اٹلی کا پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو جدید ٹیکنالوجی منتقل کرنے کا عندیہ

اٹلی کا گلگت بلتستان میں قیمتی پتھروں سے متعلق تربیتی ادارہ قائم کرنے کا عندیہ

سفیر نے بتایا کہ پاکستان کو 2022ء کے لیے اطالوی سیزنل ورک ویزا میں شامل کیا گیا ہے جس کی بدولت پاکستانی افرادی قوت کو زراعت اور خدمات کے شعبے میں اٹلی میں قانونی طور پر کام کرنے کے بے پناہ مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کہ اطالوی کمپنیاں پاکستان میں توانائی، فوڈ پروسیسنگ، چمڑے، ٹیکسٹائل، تعمیرات اور فرنشننگ میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں، پاکستان اطالوی سرمایہ کاری کے لیے جوائنٹ وینچر موڈ کو فروغ دے رہا ہے جس سے کاروباری شعبوں میں ٹیکنالوجی اور مہارت کی منتقلی میں مدد ملے گی۔

جوہر سلیم نے بتایا کہ پاکستان دو سالوں کے لیے آئی ڈی ایل او کا صدر منتخب ہوا ہے جو اس فورم کی تکنیکی معاونت سے فائدہ اٹھانے کے ساتھ ساتھ دیگر فورمز پر پاکستان کے اہم کردار کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اٹلی ان یورپی ممالک میں سے ایک تھا جہاں کورونا وبا نے سب سے زیادہ تباہی پھیلائی، سال 2020ء کے دوران اٹلی کی مجموعی قومی پیداوار میں 9.6 فیصد کمی ہوئی جو دوسری عالمی جنگ کے بعد بدترین صورت حال تھی، اس کے علاوہ غیریورپی ممالک سے اٹلی کی درآمدات میں 14 فیصد کمی آئی۔

تاہم پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ وبا کی تباہ کاریوں کے باوجود مالی سال 2020-21ء میں اٹلی کے ساتھ پاکستان کی تجارت 300 ملین ڈالر سرپلس رہی جو 2019-20ء کے مقابلے میں 49 فیصد زیادہ ہے جبکہ 2020-21ء میں پاکستان کی اٹلی کو برآمدات اب تک کی بلند ترین سطح 78 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں پاکستانی سفیر نے کہا کہ یورپی یونین اور اطالوی مارکیٹ میں باسمتی چاول کے خصوصی جغرافیائی اشارئیے (جی آئی ٹیگ) کے حقوق پر بھارتی دعوئوں کے باوجود پاکستان نے 37.4 فیصد شئیر کے ساتھ مارکیٹ لیڈر کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھی جبکہ بھارت نے اٹلی کو درآمد شدہ چاول کی صرف 12 فیصد سپلائی کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here