ایف پی سی سی آئی کا آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر لاگو ٹرن اوور ٹیکس میں کمی کا مطالبہ

حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دے تاکہ ملک سے سرمایہ کاری دوسرے ممالک منتقل نہ ہو، کمپنیوں کے لائسنس کی فوری تجدید کی جائے، ایف پی سی سی آئی عہدیدار

920
KSA extends $1.2b deferred oil payment facility till Feb 2024

لاہور: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) نے مطالبہ کیا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لائسنس کی فوری تجدید کی جائے اور ٹرن اوور ٹیکس 0.75 فیصد کی بجائے 0.25 فیصد کیا جائے۔

سوموار کو ایف پی سی سی آئی کی قائمہ کمیٹی برائے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کا اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر نائب صدر خواجہ شاہ زیب اکرم نے کہا کہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد پالیسیاں بنائی جائیں اور حکومت آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو اعتماد میں لے کر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرکے در پیش مسائل کو فوری حل کرے۔

ایف پی سی سی آئی قائمہ کمیٹی برائے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے کنوینر طارق محمود اور دیگر عہدہداروں نے کہا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں پر 0.75 فیصد ٹرن اوور ٹیکس لاگو کیا گیا ہے جس کو کم کرکے دوسری صنعتوں کے مطابق 0.25 فیصد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے کل ریونیو کا 25 فیصد پٹرولیم سیکٹرسے حاصل کیا جاتا ہے، موجودہ صورت حال میں بینک آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی ایل سی کھولنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

ایف پی سی سی آئی کے عہدیداروں نے مزید کہا کہ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن اور ٹیکس کے نظام کو سادہ بنانے کے لیے اقدامات کی اشد ضرورت ہے، حکومت فوری طور پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے مسائل حل کرنے کی طرف توجہ دے تاکہ ملک سے سرمایہ کاری دوسرے ممالک منتقل نہ ہو۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوگرا کی طرف سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے لائسنس کی فوری تجدید کی جائے۔ اجلاس میں طارق وزیر، محمود علی، مہر ارشد، ذیشان طیب، ظفر محمود، احسن مجید، شکیل بیگ، الیاس فاضل اور دیگر ارکان نے بھی شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here