اسلام آباد: عالمی بینک وبا کے اثرات سے نمٹنے، صحت اور تعلیم کے نظام کی بہتری، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری اور گردشی قرضوں میں کمی کیلئے پاکستان کو 80 کروڑ ڈالر قرض دے گا۔
اس ضمن میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان دو معاہدے طے پا گئے ہیں، عالمی بینک 40 کروڑ ڈالر فوری طور پر جبکہ مزید 40 کروڑ ڈالر آئندہ دنوں میں فراہم کرے گا۔ قرض کے ساتھ بینک ترجیحی شعبوں میں اہم پالیسی اصلاحات میں معاونت بھی فراہم کرے گا۔
سیکرٹری اقتصادی امور نور احمد اور پاکستان میں عالمی بینک کی قائم مقام ڈائریکٹر میلینڈا گڈ نے منگل کو 80 کروڑ ڈالر کے دو قرض معاہدوں پر دستخط کئے۔
ان معاہدوں سے کوویڈ 19 کی عالمگیر وبا کے پاکستانی معیشت پر براہ راست اثرات سے نمٹنے، صحت اور تعلیم کے نظام کو مضبوط بنانے، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری اور پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی لانے کیلئے کی جانے والی کوششوں کو مالیاتی طور پر تقویت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت نے 11 ماہ میں 12 ارب ڈالر سے زائد قرضہ حاصل کیا
پاکستان کا 3.7 ارب ڈالر کا قرض رواں سال کے آخر تک معطل
اس حوالے سے وزارت اقتصادی امور کے ترجمان نے بتایا کہ عالمی بینک شفٹ ٹو پروگروام کیلئے 40 کروڑ ڈالر دے گا، اس پروگرام کے ترقیاتی اہداف میں صحت اور تعلیم کے نظام میں سول رجسٹریشن اور ڈیٹا کی بنیاد پر انسانی وسائل کی ترقی کیلئے موثر اندازمیں کام کیا جا سکے گا۔
عالمی بینک ماحول دوست توانائی کے فروغ کیلئے مزید 40 کروڑ ڈالر کا قرض دے گا، اس پروگرام کے تحت گردشی قرض میں کمی کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، بجلی کی پیداواری لاگت کم کی جائے گی، توانائی کے قومی ذخیرہ میں ماحول دوست توانائی کا اضافہ کرنے کے علاوہ ترسیلی نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور ہدف پر مبنی سبسڈی دی جائے گی۔
دونوں پروگراموں سے ادائیگیوں میں توازن کی صورت حال میں بہتری آئے گی جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر کو بھی فروغ ملے گا۔
سیکرٹری اقتصادی امور نے دونوں معاہدوں پر عالمی بینک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کوویڈ 19 کے تناظر میں اس وقت صحت اور سماجی و اقتصادی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور عالمی بینک نے مشکل وقت میں بروقت معاونت فراہم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت کے باوجود پاکستان کی حکومت نے معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر توجہ مرکوز کی ہے۔ ان اصلاحات کے نفاذ میں عالمی بینک کی بجٹ معاونت اہمیت کی حامل ہے۔
عالمی بینک کی قائم مقام کنٹری ڈائریکٹر نے مشکل وقت میں بالخصوص توانائی اور انسانی وسائل کی ترقی کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے اصلاحات کی تعریف کی۔
انہوں نے معاشی و سماجی شعبہ کی ترقی کے اہداف، غربت میں کمی اور لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری لانے کیلئے عالمی بینک کی معاونت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔