اسلام آباد: جاری مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران غیرملکی کمپنیوں نے ایک ارب 13 کروڑ ڈالر کے منافع جات بیرون ملک منتقل کیے ہیں۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا مارچ 21۔2020ء پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی غیرملکی کمپنیوں کی جانب سے ایک ارب 13 کروڑ ڈالر جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایک ارب ڈالر کے منافع جات بیرون ممالک منتقل ہوئے۔
ایس بی پی کے مطابق رواں مالی سال کے دوران فوڈ سیکٹر میں کام کرنے والی غیرمقامی کمپنیوں کی طرف سے سب سے زیادہ 22 کروڑ 10 لاکھ ڈالر منافع جات کی مد میں بیرون ملک منتقل کئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
ہنگری کی 17 کمپنیاں پاکستان میں شراکت داری اور سرمایہ کاری کی خواہاں
چینی کمپنی پاکستان میں پن بجلی منصوبے کیلئے 2.4 ڈالر سرمایہ کاری کریگی
کیمیکلز اور پیٹروکیمیکلز کے شعبوں میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ
اسی طرح مالیات کے شعبہ میں کام کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے اِس عرصہ کے دوران 16 کروڑ 58 لاکھ ڈالر اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبہ سے 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالر منافع جات کی مد میں دیار غیر بھجوائے گئے
اسی طرح ٹرانسپورٹ کے شعبہ میں کام کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے 10 کروڑ 65 لاکھ ڈٓالر، تیل اور گیس کے شعبہ سے 9 کروڑ 50 لاکھ ڈالر، تمباکو اور سگریٹس کے شعبہ کی جانب سے 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر منافع جات کی مد میں دوسرے ممالک کو منتقل کیے گئے۔
دوسری جانب جاری مالی سال میں غیر ملکیوں کو کی جانے والی ادائیگیوں پر ٹیکس محصولات میں 66 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا مارچ 21۔2020ء تک غیر ملکیوں کو کی جانے والی ادائیگیوں پر ٹیکس وصولیاں تین ارب 62 کروڑ روپے تک بڑھ گئیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران اس مد میں ٹیکس محصولات کا حجم دو ارب 18 کروڑ روپے رہا تھا۔
اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں غیر ملکی افراد کو کی جانے والی مختلف ادائیگیوں پر ٹیکس وصولیوں میں ایک ارب 44 کروڑ روپے یعنی 66 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
مارچ 2020ء کے مقابلہ میں مارچ 2021ء کے دوران غیر مقیم افراد کو کی جانے والی ادائیگیوں پر ٹیکس محصولات میں 170 فیصد اضافہ سے مارچ 2020ء کی 22 کروڑ 30 لاکھ روپے ٹیکس وصولی کے مقابلہ میں مارچ 2021ء کے دوران ٹیکس محصولات 60 کروڑ 50 لاکھ روپے تک بڑھ گئے۔