اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے آکسیجن گیس، آکسیجن سلنڈرز، کرائیوجینک ٹینک، آکسیجن بنانے کے پلانٹس کی درآمد کیلئے 180 دنوں کی ٹیکس چھوٹ دے دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار نے سمری پیش کی کہ آکسجین بیرون ملک سے درآمد کرنے پر درآمدی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کو ختم کیا جائے۔
یہ سمری پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ہسپتالوں میں آکسیجن کی ممکنہ قلت کے تناظر میں پیش کی گئی تاکہ بیرون ملک سے درآمد کرکے قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیے: جام شورو تھرمل پاور ہائوس میں آکسیجن کی تیاری شروع
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دیتے ہوئے درآمدی آکسیجن، آکسیجن سلنڈر، کرائیوجینک ٹینک، جنریٹرز، مینوفیچرنگ پلانٹس پر 180 دنوں کیلئے ڈیوٹیز اور ٹیکسوں کی چھوٹ دے دی۔
ای سی سی کے اجلاس میں نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کیلئے چھ ہزار میٹرک ٹن آکسیجن کی خریداری کیلئے ایک ارب 80 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔
اس کے علاوہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کنٹونمنٹ جنرل ہسپتال راولپنڈی میں علاج معالجہ کی سہولیات میں بہتری کیلئے 11 کروڑ 50 لاکھ روپے اور کوویڈ 19 کے مریضوں کے علاج کیلئے آئسولیشن ہسپتال اینڈ انفیکشنز ٹریٹمنٹ سینٹر اسلام آباد کیلیے 19 کروڑ 80 لاکھ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔