35 آئی پی پیز کو 89 ارب روپے کی پہلی قسط ادا کرنے کی منظوری

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاور پالیسی 2002ء کے مطابق نیب کی تحقیقات کی وجہ سے 12 آئی پی پیز کو ادائیگیاں روک دیں

804

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے 47 میں سے 35 آئی پی پیز کو پہلی قسط کی ادائیگی کی منظوری دے دی جبکہ نیب تحقیقات کی وجہ سے 12 آئی پی پیز کو ادائیگیاں روک دی گئیں۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے آئی پی پیز کو پہلی قسط کی ادائیگی سے متعلق سمری پیش کی گئی۔

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو گزشتہ ہفتہ ای سی سی کے اجلاس میں بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات سے متعلق آگاہ کیا۔ ای سی سی نے 47 میں سے 35 آئی پی پیز کو 89 ارب روپے کی پہلی قسط کی ادا کرنے کی منظوری دیدی جبکہ پاور پالیسی 2002ء کے مطابق نیب کی تحقیقات کی وجہ سے 12 آئی پی پیز کو ادائیگیاں روک دی گئیں۔

سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کو اپریل 2020ء سے لیکر اب تک نیشنل ٹرانسمشن اینڈ ڈسپیچ اتھارٹی (این ٹی ڈی سی) سے کے الیکٹرک کو اضافی بجلی کی فراہمی سے متعلق سمری کے مسودہ پر تفصیلی بریفنگ دی۔

اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں (پی آئی ڈی)

انہوں نے کے الیکٹرک کی جانب سے پاور ڈویژن کو اضافی بجلی کی فراہمی کیلئے عدم ادائیگی کے مسئلہ سے بھی آگاہ کیا۔ تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد ای سی سی نے کے الیکٹرک کے ساتھ ادائیگی کا معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے وزیر خزانہ کی سربراہی ہیں ذیلی کمیٹی قائم کر دی جس میں وزیر منصوبہ بندی، وزیر توانائی، وزیر بحری امور اور معاون خصوصی برائے توانائی شامل ہوںگے۔

اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے آزاد جموں و کشمیر میں واقع آئی پی پیز کے آفشور کنٹریکٹرز کو ادائیگیوں پر ٹیکس سے متعلق پیش کی جانے والی سمری کی منظوری بھی دے دی گئی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے درآمدی پالیسی آرڈر 2020ء اور برآمدی پالیسی آرڈر 2020ء کے ذریعہ نفاذ سے متعلق سمری پیش کی گئی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔

بینکنگ چینلز کے ذریعے ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کیلئے سمندر پار پاکستانیوں کو ٹیلی گرافگ ٹرانسفر چارجز کی واپسی کیلئے 10 ارب روپے، نیشنل بینک آف پاکستان بحرین کے قرض کی واپسی کیلئے 80 کروڑ روپے، وزارت اطلاعات و نشریات کے ذمہ آئی ٹی این ای کے واجبات کی ادائیگی کیلئے 80 لاکھ روپے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت کی تعمیر کیلئے 57 کروڑ 12 لاکھ 10 ہزار روپے، سپریم کورٹ رجسٹری کراچی کی عمارت کی تعمیر کیلئے 35 کروڑ روپے، کراچی ٹرانسفارمیشن پلان میں این ڈی ایم اے کے حصہ کو مکمل کرنے کیلئے دو کروڑ 75 لاکھ روپے، وزارت پارلیمانی امور کے آپریشنل اخراجات کیلئے چار کروڑ 83 لاکھ 30 ہزار روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

اسی طرح جیالوجیکل سروے آف پاکستان کیلئے لیبارٹری آلات کی مرمت کیلئے ایک کروڑ 77 لاکھ 30 ہزار روپے روپے، بنیادی تعلیم اور کمیونٹی سکولز کے قیام کیلئے ایک ارب 56 کروڑ 30 لاکھ روپے، این سی ایچ ڈی کے آپریشنل اخراجات کیلئے ایک ارب 21 کروڑ روپے اور کابینہ سیکرٹریٹ کیئے 10 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here