رواں مالی سال میں حکومت نے کتنے ارب ڈالر بیرونی قرض لیا اور کتنا واپس کیا؟

جولائی 2020ء سے لے کر مارچ 2021ء کے اختتام تک مختلف مالیاتی ذرائع سے لیا گیا قرض سالانہ بجٹ تخمینہ کا 61 فیصد بنتا ہے

1175

اسلام آباد: پاکستان نے جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سات ارب 41 کروڑ 30 لاکھ ڈالر بیرونی قرض لیا جبکہ مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں قرض اور اس پر سود کی مد میں چار ارب 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔

وزارت اقتصادی امور کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق جولائی 2020ء سے لے کر مارچ 2021ء تک کی مدت میں حکومت نے مختلف مالیاتی ذرائع سے سات ارب 41 کروڑ 30 لاکھ ڈالر قرض حاصل کیا جو سالانہ بجٹ تخمینہ (12 ارب 23 کروڑ ڈالر) کا 61 فیصد بنتا ہے۔

گزشتہ مالی سال 2019-20ء کی پہلی تین سہ ماہیوں (جولائی تا مارچ) کے دوران پاکستان نے چھ ارب 73 کروڑ ڈالر قرض حاصل کیا تھا جو سالانہ بجٹ تخمینہ کا 52 فیصد تھا۔

رواں مالی سال میں پاکستان نے جو بیرونی معاونت حاصل کی ہے اس میں 18 فیصد  یعنی ایک ارب 34 کروڑ 90 لاکھ ڈالر قرض معیشت کی ری سٹرکچرنگ کیلئے بجٹ سپورٹ کے طور پر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے:

جاپان نے پاکستان کا 36 کروڑ 70 لاکھ ڈالر قرض معطل کر دیا

وفاقی حکومت کے قرضے تین کھرب 19 ارب اضافے سے 36 کھرب روپے سے متجاوز

متحدہ عرب امارات نے پاکستان کیلئے 2 ارب ڈالر قرض واپسی کی مدت میں توسیع کر دی

اسی مدت میں تین ارب 12 کروڑ ڈالر تجارتی قرضے لیے گئے جنہیں بیرونی تجارتی قرضوں کی ادائیگی کیلئے ہی حاصل کیا گیا تھا۔

ایک ارب 35 کروڑ ڈالر قرض ترقیاتی منصوبوں کیلئے بطور پراجیکٹ سپورٹ حاصل کیا گیا جس کا مقصد سماجی و اقتصادی ترقی کے عمل میں تیزی لانا اور اثاثہ جات کی تخلیق تھا۔

43 کروڑ 90 لاکھ ڈالرکی بیرونی معاونت کموڈٹی فنانسنگ کی مد میں حاصل کی گئی جبکہ چین سے محفوظ ڈیپازٹ کی مد میں ایک ارب ڈالر موصول ہوئے جو سعودی قرض واپس کرنے پر سٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکھوائے گئے۔

وزارت اقتصادی امور کے مطابق پاکستان نے جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ یعنی جولائی سے لے کر فروری تک کی مدت میں بیرونی قرضوں کی مد میں چار ارب 86 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی ہے۔ اس میں سے چار ارب ڈالر سے زائد قرض کے اصل زر اور اس پر سود کی مد میں 86 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی ہے۔

جاری مالی سال میں مجموعی تجارتی قرضوں کی مد میں دو ارب 42 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی جس میں دو ارب 33 کروڑ 40 لاکھ اصل زر اور سود کی مد میں 19 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی شامل ہے۔

اسی طرح کثیرالجہتی شراکت داروں کو جاری مالی سال میں قرضوں کی مد میں ایک ارب 24 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی جس میں 96 کروڑ 10 لاکھ ڈالر اصل زر جبکہ سود کی مد میں 28 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔

اعدادوشمار کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں عالمی بینک کو مختصر مدت کے قرضوں کی مد میں 75 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی، اس میں اصل زر کی مد میں 71 کروڑ 90 لاکھ ڈالر اور سود کی مد میں تین کروڑ 70 لاکھ ڈالر ادا کیے گئے۔

اسی مدت کے دوران بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو قرضوں کی مد میں سات کروڑ 80 لاکھ ڈالر اور دو طرفہ شراکت داروں کو 17 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔ یورو بانڈز اور سکوک کی مد میں ادائیگیوں کا حجم 18 کروڑ 10 لاکھ ڈالر رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here