تین ماہ میں پی آئی اے کے مجموعی خسارے میں 55 فیصد کمی

614

کراچی: سال 2021ء کی 31 مارچ کو ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی میں پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کا خالص خسارہ 55 فیصد کم ہو کر سات ارب 15 کروڑ روپے رہ گیا۔

پی آئی اے کے خسارے میں کمی کی بظاہر وجہ کورونا وائرس کے پیش نظر محدود فضائی آپریشنز، جیٹ فیول کی کم قیمتیں اور روپے کی قدر میں نمایاں اضافہ ہے۔

ائیرلائن کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کو بھیجی گئی سالانہ مالیاتی کارکردگی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس 2020ٗء کی پہلی سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے دوران قومی ائیرلائن کو 16 ارب 90 کروڑ روپے خسارے کا سامنا تھا جو اب کم ہو کر سات ارب 15 کروڑ روپے رہ گیا ہے۔

ائیرلائن کے خالص خسارے میں کمی کے نتیجے میں پہلی سہ ماہی میں اس کا فی حصص خسارہ بھی کم ہو کر 1.44 روپے رہا جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں فی حصص خسارہ 3.23 روپے تھا۔

امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کا فائدہ پی آئی اے کو بھی ہوا ہے کیونکہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران چھ ارب 12 کروڑ روپے خسارے کے مقابلے میں رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں ائیرلائن کو چار ارب 14 کروڑ روپے کا زرِمبادلہ حاصل ہوا۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں پی آئی اے کی شئیر پرائس 0.71 فیصد یعنی 0.03 روپے بہتری سے 4.27 روپے پر اختتام پذیر ہوئی اور یکم مئی کو ائیرلائن کا تجارتی حجم 72 ہزار شئیرز رہا۔

جنوری تا مارچ 2021ء کے دوران ائیرلائن کو 15 ارب 50 کروڑ روپے کی خالص آمدن حاسل ہوئی جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے 36 ارب 44 کروڑ روپے کے مقابلے میں 57 فیصد کم رہی۔

تاہم جاری مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں طیاروں کے ایندھن کی لاگت گزشتہ برس کی پہلی سہ ماہی کے 12 ارب 30 کروڑ روپے کے مقابلے میں 65 فیصد کمی سے چار ارب 28 کروڑ روپے ریکارڈ کی گئی۔

ایندھن کی لاگت میں کمی کی بنیادی وجہ تیل کی قیمتوں میں کمی ہے، کورونا وائرس وباء کے پیش نظر بین الاقوامی سفر کی جزوی منسوخی کی وجہ سے طیاروں کے ایندھن کی قیمتیں کم رہی ہیں۔

چونکہ فضائی سفر میں کمی کی وجہ سے ورکنگ کیپٹل کی ضرورت کم رہی اسی وجہ سے پہلی سہ ماہی میں ائیرلائن کی فنانس کاسٹ بھی 9 ارب 61 کروڑ روپے کے مقابلے میں چھ ارب 24 کروڑ پر آ گئی۔ عالمی وبا نے پی آئی اے کے فضائی آپریشنز کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

تاہم پی آئی اے کی سالانہ رپورٹ کے مطابق چارٹرڈ فلائٹس، جن میں 2020ء کے دوران دنیا بھر سے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے پروازیں بھی شامل تھیں، نے بڑے پیمانے پر ائیرلائن کو فائدہ پہنچایا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here