کیا حکومت گاڑیوں، موبائل فونز پر ریگولیٹری ڈیوٹی بحال کرنے جا رہی ہے؟

264

اسلام آباد: وفاقی حکومت گاڑیوں اور موبائل فونز پر ریگولیٹری ڈیوٹی بحال کرنے پر غور کر رہی ہے۔

چیئرمین وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) عاصم احمد نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز انٹیلی جنس کے دورہ کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گاڑیوں اور موبائل فونز پر ریگولیٹری ڈیوٹی وزارت تجارت عائد کرتی ہے۔ اس حوالے سے ایس آر اوز کی میعاد 31 مارچ 2023 کو ختم ہو گئی تھی، اس لیے مذکورہ اشیاء کی  درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی خود بخود ختم ہو گئی۔

حکومت نے درآمدات کو کم کرنے کے لیے گاڑیوں اور موبائل فونز سمیت 750 درآمدی اشیاء پر اگست 2022ء میں ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی تھی۔ بعد ازاں گاڑیوں کو ریگولیٹری ڈیوٹی والی فہرست سے 31 مارچ 2023ء تک نکال دیا گیا۔ اس مدت کے ختم ہونے کے بعد تاحال وزارت تجارت نے تاریخ میں توسیع نہیں کی۔

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت تجارت غیر معینہ مدت کے لیے ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں لگا سکتی۔ یہ ایک عارضی اقدام تھا۔

یہ بھی پڑھیے: 

ایف بی آر کی مجوزہ ترامیم کا سیاحوں اور ان کی گاڑیوں پر کیا اثر پڑے گا؟

ایف بی آر نے ٹی وائٹنرز کی درآمد پر 20 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کر دی

ایف بی آر کا درآمدی گاڑیوں پر اضافی کسٹمز ڈیوٹی کی مدت نہ بڑھانے کا فیصلہ

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیرف پالیسی بورڈ (ٹی پی بی) اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کرتا ہے اور بورڈ کی سفارش کی بنیاد پر ہی ایف بی آر ایس آر او جاری کرتا ہے۔ اس وقت نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن (این ٹی سی) کا کوئی سربراہ نہیں، اس لیے حالیہ دنوں میں ٹیرف پالیسی بورڈ کا اجلاس نہیں ہوا۔ بورڈ کے دیگر اراکین میں وزیر تجارت، وزیر برائے صنعت و پیداوار، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ریونیو، چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری کامرس اور سیکرٹری بورڈ آف انویسٹمنٹ شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اگر حکومت کاروں یا موبائل فونز پر دوبارہ ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا فیصلہ کرتی ہے تو پہلے ٹیرف پالیسی بورڈ اس حوالے سے سفارشات دے گا۔ تاہم رواں ہفتے بورڈ کا اجلاس متوقع نہیں۔

دریں اثنا ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن نے چیئرمین ایف بی آر کو بلوچستان، راولپنڈی، اسلام آباد اور کراچی میں انسداد سمگلنگ کی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں 75 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی اشیاء بشمول خشک میوہ جات، سگریٹ، ہندوستانی ساختہ گٹکا اور شیشہ کے فلیورز ضبط کیے گئے۔

دراصل چیئرمین ایف بی آر کا کسٹمز انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرز کا دورہ ادارے کی انسداد سمگلنگ کیلئے کارروائیوں کو سراہنے کیلئے تھا۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل فیض احمد اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here