ایف بی آر نے ٹی وائٹنرز کی درآمد پر 20 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد کر دی

153

اسلام آباد: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کی کسٹمز کلاسیفکیشن کمیٹی نے مختلف بڑی کمپنیوں کی جانب سے ٹی وائٹنرز کی درآمد پر 20 فیصد کسٹمز ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کلاسیفکیشن کمیٹی کے مطابق اِن لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس) نے ممبر کسٹمز (آپریشن) کے سامنے ٹی میکس (Tea Max) برانڈز کے ٹی وائٹنرز کی پرانی درجہ بندی کو چینلج کر دیا۔

ان لینڈ ریونیو سروس حکام نے دعویٰ کیا کہ ٹی وائٹنرز باب 1901 میں درج مصنوعات کے زمرے میں نہیں آتے اس لیے ان کی درجہ بندی ڈپٹی کیمیکل ایگزامینر (ڈی سی ای) کسٹمز ڈرائی پورٹ مغل پورہ لاہور کی ٹیسٹ رپورٹ کی بنیاد پر پی سی ٹی 2106.9090 کے تحت کی جانی چاہیے۔ یہ مسئلہ مقامی طور پر تیار کیے جانے والے مختلف برانڈز کے ٹی وائٹنرز کو سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کے پانچویں اور چھٹے شیڈول کے تحت دی گئی زیرو ریٹنگ اور ٹیکس چھوٹ کے تناظر میں اٹھایا گیا۔

اس پر مینوفیکچررز نے ٹیسٹ رپورٹ کی بنیاد پر اِن لینڈ ریونیو سروس کی ٹی وائٹنرز کیخلاف کارروائی کو یہ کہتے ہوئے چیلنج کر دیا کہ کلاسیفکیشن کمیٹی پہلے ہی ٹی وائٹنرز کیلئے درجہ بندی کا حکم جاری کر چکی ہے۔

تاہم فریقین نے اتفاق کیا کہ ٹی وائٹنرز باب فور کی مصنوعات نہیں ہیں۔ مینوفیکچررز نے دعویٰ کیا کہ ٹی وائٹنرز دودھ جیسے ہی ہیں جو ایچ ایس کوڈ 1901.9090 کے تحت آتے ہیں۔ تاہم ان لینڈ ریونیو سروس کے نمائندوں نے دلیل دی کہ ٹی وائٹنرز نہ تو قدرتی دودھ ہیں اور نہ ہی ایچ ایس کوڈ 1901.9090 کے تحت دودھ کی تیاری کے زمرے آتے ہیں بلکہ یہ ایچ ایس کوڈ 2106.9090 کے تحت آنے والے باب 21 کے ذیلی عنوان 21.06 کے تحت آتے ہیں۔

ایف بی آر کی کلاسیفکیشن کمیٹی نے مطلع کیا ہے کہ سی جی او 12/2002 کے باب II کے مطابق ٹی وائٹنرز پی سی ٹی باب 2106.9090 کے تحت درجہ بندی کے قابل ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here