اسلام آباد: پاکستان اور چین نے سی پیک کے حوالے سے جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی (جی سی سی) کا اجلاس 23 ستمبر کو منعقد کرنے پر اتفاق کیا ہے، یہ جے سی سی کا موجودہ دورِ حکومت میں پہلا اجلاس ہو گا۔
اس حوالے سے سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر معین الحق اور پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ مشترکہ طور پر 10ویں جے سی سی اجلاس کی صدارت کریں گے۔
اس سے قبل جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کا اجلاس جولائی 2021ء میں ہونا طے پایا تھا تاہم داسو ڈیم پر کام کرنے والے چینی ورکرز کی بس میں بم دھماکے میں ہلاکت کے باعث اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
سی پیک کے تحت 1100 کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک مکمل
سی پیک کا ایک اور منصوبہ مکمل، 660 کے وی مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن کمرشل بنیادوں پر فعال
9 چینی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی، وزیراعظم کی بھرپور تعاون کی یقین دہانی
ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جسے ایک ماہ کے اندر چینی سرمایہ کاروں کے تحفظات دور کرنے کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق موجودہ حکومت کے دور میں بالخصوص وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر کی جانب سے سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے کیے جانے والے اقدامات پر چین کی حکومت نے بھی اطمیان کا اظہار کیا ہے، اسی وجہ سے جے سی سی کے حالیہ اجلاس میں سی پیک کے زیرالتواء منصوبوں کی منظوری متوقع ہے۔
اس سے قبل 2014ء میں دونوں ملکوں کی قیادت نے 27 منصوبوں کی سی پیک کے تحت تکمیل پر اتفاق کیا تھا جن میں سے 17 منصوبوں کو فاسٹ ٹریک بنیادوں پر جبکہ 10 منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر سی پیک کے پہلے مرحلے میں پایہ تکمیل کو پہنچایا جانا تھا۔
دونوں ملکوں نے فاسٹ ٹریک پروجیکٹس ایک سال کی مدت میں جبکہ ترجیحی منصوبے تین سال کی مدت میں مکمل کرنا تھے، تاہم ابھی تک فاسک ٹریک کے 17 منصوبوں میں سے صرف چار مکمل ہو سکے ہیں جبکہ باقی منصوبوں پر کام جاری ہے۔