کاروں کی فروخت میں 114 فیصد اضافہ، کیا معیشت بہتر ہو گئی؟

1077

لاہور: رواں مالی سال 2021-22ء کے پہلے مہینے جولائی کے دوران ملک بھر میں کاروں کی فروخت میں 114 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے مارک اَپ ریٹ اور بجٹ میں آٹو سیکٹر پر ٹیکسوں میں کمی کی وجہ سے فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اس کے علاوہ بینکوں کی جانب سے آٹو فنانسنگ میں اضافہ کی وجہ سے بھی کاروں کی خرید بڑھی ہے۔

اس حوالے سے پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2021ء کے دوران ملک بھر میں 24 ہزار 918 یونٹ کاریں فروخت ہوئیں۔

یہ شرح سالانہ بنیادوں پر جولائی 2020ء کے مقابلے میں 114 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال پہلے ماہ کے دوران ملک بھر میں 11 ہزار 659 یونٹ کاروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی۔

ٹاپ لائن سکیورٹیز کے تجزیہ کار عمیر نصیر کا کہنا ہے کہ لکی موٹرز کارپوریشن پاما کی رکن نہیں ہے، اس لیے پاما کے اعدادوشمار میں لکی موٹرز کی فروخت ہونے والی کاروں کی تعداد شامل نہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

حکومت کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اعلان، قیمتیں کتنی کم ہوں گی؟

گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں کل کتنے موٹرسائیکل اور رکشے فروخت ہوئے؟

تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر لکی موٹرز کارپوریشن کی فروخت ہونے والی کاروں کو بھی شامل کیا جائے تو جولائی 2021ء کے دوران ملک میں فروخت ہونے والی کاروں کی مجموعی تعداد 27 ہزار یونٹ بنتی ہے جو سالانہ اعتبار سے 105 فیصد اور ماہانہ لحاظ سے 75 فیصد زیادہ ہے۔

عمیر نصیر کے مطابق ’’بجٹ میں حکومت کی جانب سے گاڑیاں خریدنے والوں کو ریلیف دیا گیا گیا، آٹوموبائل سیکٹر پر ٹیکسوں میں کمی کی وجہ سے کاروں کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جس کی وجہ سے کسٹمرز کی جانب سے خریداری کا رجحان بڑھا ہے۔‘‘

عارف حبیب کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران بینکوں کی جانب سے 97 ارب روپے کی آٹو فنانسنگ کی گئی جس کے باعث کاروں کی فروخت تہرے ہندسے میں داخل ہو گئی، ملک کی معاشی بحالی نے بھی آٹو سیکٹر پر مثبت اثر ڈالا۔

واضح رہے کہ 7 جولائی 2021ء کو وزیر برائے صنعت و پیداوار خسرو بختیار اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آٹو سیکٹر کیلئے ٹیکس ریلیف کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائبرڈ اور الیکٹریکل وہیکل کے لئے ٹیکس میں کمی سمیت ملک میں تیار ہونے والی چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔

وزیر صنعت خسرو بختیار نے کہا تھا کہ مقامی طور پر تیار ہونے والی ایک ہزار سی سی تک کی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی ختم کر دی ہے،  پہلی مرتبہ گاڑی خریدنے والوں کے لئے اپ فرنٹ پیمنٹ 20 فیصد کر دی ہے جبکہ چھوٹی گاڑیوں کی قیمتوں میں بھی کمی کر دی ہے، لیزنگ کے طریقہ کار کو بھی آسان بنایا جا رہا ہے تاکہ لوگ آسان ماہانہ قسط پر اپنی گاڑی حاصل کر سکیں۔

پک اپ گاڑیوں کی پیداوار اور فروخت میں اضافہ

آل پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق مالی جولائی 2021ء میں ملک میں دو ہزار 180 یونٹس پک اَپ گاڑیوں کی فروخت ریکارڈ کی گئی جو جولائی 2020ء کے ایک ہزار 312 یونٹس کے مقابلہ میں 142.37 فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح جولائی 2021ء میں ملک بھر میں 3 ہزار 49 یونٹس پک اَپ گاڑیوں کی فروخت ہوئی جو جولائی 2020ء کے ایک ہزار 130 یونٹس کے مقابلہ میں 169.10 فیصد زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں لائیٹ کمرشل گاڑیوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 63 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

زرعی ٹریکٹروں کی پیداوار اور فروخت میں اضافہ

دوسری جانب جاری مالی سال کے پہلے ماہ کے دوران ملک میں زرعی ٹریکٹروں کی پیداوار میں 38 فیصد اور فروخت میں 19.90 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

آل پاکستان آٹومینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق جولائی 2021ء میں ملک میں چار ہزار 600 یونٹس زرعی ٹریکٹروں کی پیداوار ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال جولائی کے 3 ہزار 325 یونٹس ٹریکٹروں کی پیداوار کے مقابلہ میں 38 فیصد زیادہ ہے۔

نئے مالی سال کے پہلے ماہ میں ملک میں فئیٹ کے ایک ہزار 360 یونٹس اور میسی فرگوسن کے تین ہزار 240 یونٹس ٹریکٹروں کی پیداوار ریکارڈ کی گئی۔

مالی سال کے پہلے مہینہ میں ملک میں زرعی ٹریکٹروں کی فروخت میں گزشتہ سال جولائی کے مقابلہ میں 19.90 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی 2020ء میں تین ہزار 613 یونٹس زرعی ٹریکٹروں کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی جو جولائی 2021ء میں بڑھ کر 4 ہزار 332 یونٹس ہو گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here