اسلام آباد: عالمی بینک نے سماجی تحفظ اور معاشی طور پر کمزرو طبقے کیلئے پاکستان کے احساس پروگرام کی خدمات کو سراہا ہے۔
بدھ کو عالمی بینک کے جنوبی ایشیا میں ریجنل نائب صدر ہارٹ وِگ شیفر نے احساس دفاتر کا دورہ کیا جہاں وزیراعظم کی معاون خصوصی سنیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے عالمی بینک کے کے وفد کا استقبال کیا اور احساس پروگرام سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔
ہارٹ وِگ شیفر نے کہا کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک احساس پروگرام کے سماجی تحفظ اور تخفیف غربت کے تجربے سے بہت سے کچھ سیکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
احساس پروگرام کو وسعت دینے کیلئے 60 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری
ایشیائی ترقیاتی بینک احساس پروگرام کا معترف، ’وسیلہ تعلیم پروگرام‘ کو وسعت دینے پر زور
انہوں نے احساس پروگرام کے تحت غربت کے خاتمے کی کوششوں میں عالمی بینک کی مکمل مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
انہوں نے خواتین اور لڑکیوں کے لیے احساس 50 پلس فوائد کی پالیسی کی بھی تعریف کی جس کا مقصد سماجی اور ثقافتی ماحول کو سازگار بنانا ہے تاکہ خواتین کی سرکاری اور نجی شعبوں میں بھرپور شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔
عالمی بینک کے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس پروگرام کے تحت مقرر کردہ 10 منصوبوں کا خاکہ پیش کیا تاکہ پروگرام کو شفاف، جامع، لچکدار اور نتائج پر مبنی بنایا جا سکے۔
انہوں نے خاص طور پر گورننس اور سماجی تحفظ کی پالیسیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ڈیجیٹل طور پر فعال نظام کی وجہ سے احساس پروگرام کو ملک کی 40 فیصد آبادی تک پہنچانے کے قابل ہوئے ہیں۔