پیرس: فرانس کے مسابقتی ریگولیٹر نے یورپی یونین کے کاپی رائٹ قواعد کے برخلاف میڈیا کمپنیوں کا مواد استعمال کرنے اور ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے پر انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کو 59 کروڑ 30 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد کر دیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق کمپی ٹیشن اتھارٹی کی صدر ازابیل ڈی سلوا نے میڈیا کو بتایا کہ گوگل کو میڈیا کمپنیوں کے ساتھ تنازعہ کے حل کے لیے بات چیت میں ناکامی پر اتھارٹی نے سب سے بھاری جرمانہ عائد کیا ہے۔
اتھارٹی کی ویب سائٹ کے مطابق امریکی انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کو یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ کاپی رائٹ کیے گئے مواد سے نیوز ایجنسیوں اور دیگر پبلشرز کو ہونے والے نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے دو ماہ کے اندر تجاویز پیش کرے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو گوگل کو ایک دن میں 9 لاکھ یورو اضافی جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیے:
گوگل کلائوڈ اور ایریکسن کے درمیان فائیو جی فراہمی کا معاہدہ
جی سیون ممالک گوگل، فیس بک اور ایمازون سمیت ملٹی نیشنل کمپنیوں پر ٹیکس لگانے پر متفق
دوسری جانب گوگل کے ترجمان نے اس فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ گزشتہ سال مئی اور ستمبر کے درمیان نیوز کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات سے متعلق ہے اور اس وقت سے ہم نیوز ایجنسیوں اور پبلشرز کے ساتھ مشترکہ مفاد کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اس سے قبل جون 2021ء میں بھی فرانس کے مسابقتی ریگولیٹر نے گوگل پر 22 کروڑ یورو (26 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) جرمانہ عائد کیا تھا جب اسے پتہ چلا کہ گوگل نے آن لائن اشتہارات لگانے میں مارکیٹ کی غالب پوزیشن کو غلط استعمال کیا ہے۔
فرانسیسی ذرائع ابلاغ کے مطابق جرمانہ تین میڈیا گروپوں، نیوز کارپوریشن، فرانسیسی روزنامہ لی فگارو اور بیلجئم کے گروپ روزسل سے طے پانے والے معاہدے کا ایک حصہ تھا جس نے گوگل پر آن لائن اشتہارات کی فروخت پر اجارہ داری رکھنے کا الزام عائد کیا تھا۔