سنگاپور کے سرمایہ کاروں کو سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتیں لگانے کی دعوت

سرمایہ کار پاکستان میں سستی لیبر، ٹیکس چھوٹ سمیت دیگر مراعات سے استفادہ کرتے ہوئے ٹیکسٹائل، آٹو موٹیو، کیمیکلز، زراعت، ادویہ سازی، انجینئرنگ، آئی ٹی، فوڈ پراسیسنگ سمیت دیگر شعبوں میں صنعتیں قائم کر سکتے ہیں، چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ

685

اسلام آباد: چیئرمین چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر)عاصم سلیم باجوہ نے سنگاپور کے سرمایہ کاروں پر زور دیا ہے کہ وہ سی پیک کے تحت قائم کئے گئے خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتیں قائم کریں۔

گزشتہ روز سنگاپور میں پاکستان کے ہائی کمیشن اور چین کے سفارت خانے کے اشتراک  سے ” سی پیک سے متعلق خصوصی اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کے مواقع” کے بارے میں ویبینار سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ سنگاپور کے سرمایہ کار سی پیک کے تحت قائم کئے گئے نئے خصوصی اقتصادی زونز میں دستیاب سہولتوں اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے استفادہ کر سکتے یں۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ’میں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ آپ یہاں آئیں اور نوجوان افرادی قوت کے علاوہ سستی لیبر فورس سے استفادہ کریں۔ ہم ملک میں صنعت کاری اور ترقی کے خواہش مند ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیے:

’گوادر کے نارتھ فری زون میں ایک ارب ڈالر کی چینی سرمایہ کاری متوقع‘

گوادر فری زون سمیت سی پیک کے تحت متعدد منصوبوں کا افتتاح

سی پیک کے دوسرے مرحلے میں چین کا زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اتفاق

انہوں نے کہا کہ سنگاپور کے سرمایہ کار پرکشش مواقع سے استفادہ کرتے ہوئے ٹیکسٹائل، گارمنٹس، ماہی گیری کی مصنوعات، آٹو موٹیو، کیمیکلز، زراعت، ادویہ سازی، انجینئرنگ، آئی ٹی، فوڈ پراسیسنگ، کولڈ سٹوریج اور حلال خوراک سمیت دیگر مختلف شعبوں میں صنعتیں قائم کر سکتے ہیں۔

عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نوجوان افرادی قوت دستیاب ہے جبکہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں لیبر سستی بھی ہے جس سے بیرونی سرمایہ کاری بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے مرحلہ میں پاکستان اور چین گوادر پورٹ کو ترقی دینے، انڈسٹریل پارک، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی وغیرہ کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔ چین پاکستان کو انڈسٹریلائزیشن، اربنائزیشن، ڈیجیٹلائزیشن اور زراعت کے شعبہ کو جدید بنیادوں پر استوار کرنے کے لئے جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے میں مدد دے گا۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی کے مطابق ’چین پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ترقی کے لئے پاکستان کی زیادہ تر منڈیوں تک سستا خام مال پہنچا سکتا ہے جو کاشغر میں اضافی افرادی قوت کو بروئے کار لانے میں بھی مدد گار ثابت ہو گا۔‘

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ سی پیک کے تحت قائم ہونے والے نئے انڈسٹریل پارکس میں سرمایہ کاری کے لئے کمپنیوں کو متوجہ کرنے کے حوالے سے ترجیحی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری ہے۔

’ان ترجیحی پالیسیوں کے تحت زمین کی خریداری، ٹیکس چھوٹ، لاجسٹکس اینڈ سروسز کے علاوہ انٹرپرائزز انکم ٹیکس کے ٹیرف میں کمی اور استثنیٰ کے ساتھ ساتھ سیلز ٹیکس کی شرح میں مراعات شامل ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر بیرونی سرمایہ کار سٹیل ملز، سیمنٹ، توانائی، ٹیکسٹائل اور آٹو سیکٹر کے شعبے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ خصوصی اقتصادی زونز میں ترقیاتی کاموں کے نتیجہ میں روزگار کی فراہمی میں اضافہ ہو گا اور روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here