اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے صدر نیشنل بینک عارف عثمانی اور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز زبیر سومرو کو عہدوں پر بحال کر دیا۔
گزشتہ روز عدالت عالیہ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے وزارت خزانہ اور نیشنل بینک کی جانب سے ہائیکورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران وزارت خزانہ کی جانب سے اٹارنی جنرل خالد جاوید جان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نیشل بینک کی جانب سے مخدوم علی خان پیش ہوئے۔
دوران سماعت اٹارنی جنرل خالد جاوید نے موقف اختیار کیا کہ نیشنل بینک کے صدر کے عہدے کی آسامی کو پُر کرنے کے لئے اشتہار کی ضرورت نہیں تھی، عارف عثمانی اور زبیر سومرو سنگل رکنی بینچ کے فیصلے سے متاثر ہوئے ہیں۔
اس سے قبل عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل سنگل بینچ نے نیشنل بینک کے صدر عارف عثمانی اور چیئرمین بورڑ آف ڈائریکٹرز زبیر سومرو کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا جس کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی گئیں تھیں ۔
عدالت نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے صدر نیشنل بینک اور چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز کو بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
وزارت خزانہ اور نیشنل بینک نے چار، چار الگ الگ انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔ عدالت عالیہ نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں میں فریقین کو نوٹس جاری کر تے ہوئے جواب بھی طلب کر لیا اور کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔