اسلام آباد: چین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اتفاقِ کیا ہے۔
پلاننگ کمیشن کے حکام کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے میں زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی دونوں شعبوں کو بھرپور ترجیح دی جا رہی ہے اور اس حوالے سے سی پیک فریم ورک کے تحت نئے مشترکہ ورکنگ گروپس تشکیل دیئے گئے ہیں۔
حکومتِ پاکستان سی پیک کے تحت زراعت کو جدید رجحانات سے روشناس کرانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے، کاشت کاروں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے اور قومی معیشت میں اس کے مثبت اثرات کو بڑھانے کے لئے خاص توجہ دی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
سی پیک کے تحت چار اقتصادی زونز پر کام جاری، 14 لاکھ نوکریاں پیدا ہوں گی
سی پیک کو متبادل روٹ فراہم کرنے والی دو رابطہ سڑکوں کی تعمیر کی منظوری
سی پیک کے خصوصی اقتصادی زونز کو گیس فراہمی کیلئے 2846 ملین روپے کے فنڈز مختص
زراعت میں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے تکنیکی ترقی بہت ضروری ہے، اسی لیے چین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی پر اتفاقِ کیا ہے۔ سی پیک کے تحت دوطرفہ زرعی تعاون سے کپاس کی پیداوار سے متعلق امور کو حل کیا جائے گا اور پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب سی پیک اتھارٹی حکام کے مطابق سی پیک کے دوسرے مرحلے میں سائنس و ٹیکنالوجی اور سیاحت کے شعبوں کو بھی ترقی دی جائے گی۔ ان دونوں شعبوں میں پاکستان کو چینی ماہرین کی بھرپور معاونت حاصل رہے گی تاکہ ملک کی صنعتی اور زرعی پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا جا سکے۔
وزیراعظم کے وژن کے مطابق ملک کے غریب طبقے کی خوشحالی پر توجہ دی جارہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سی پیک پاکستانی معاشرے اور عوام کی حالت زار میں بہتری کیلئے انتہائی اہم کردار ادا کرے گا۔