اسلام آباد: وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے 11 ماہ کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 107 فیصد اور ترسیلات زر میں 29.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کے جاری کردہ ماہانہ اقتصادی اَپ ڈیٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران جولائی 2020ء سے لے کر مئی 2021ء تک پاکستان میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 107 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سرمایہ کاری کا حجم 3 ارب 92 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا ہے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ایک ارب 89 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 11 ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 27.7 فیصد کمی ہوئی تاہم پورٹ فولیو سرمایہ کاری کا حجم گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے منفی 28 کروڑ 93 لاکھ ڈالرسے بڑھ کر 2 ارب 42 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہو گیا۔
رواں مالی سال کے 11 ماہ میں سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 29.4 فیصد اضافہ ہوا، گزشتہ مالی سال کے 11 ماہ میں 20.7 ارب ڈالر کی ترسیلات زر کے مقابلے میں رواں سال 26.7 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیے:
روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کا اہم سنگ عبور، ترسیلات زر ڈیڑھ ارب ڈالر سے متجاوز
ترسیلات زر میں 29 فیصد اضافہ، 11 ماہ میں 26.736 ارب ڈالر موصول
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 11 ماہ میں قومی برآمدات میں 10.4 فیصد اضافہ ہوا، جولائی 2020ء سے مئی 2021ء تک برآمدات سے 23.1 ارب ڈالر زرمبادلہ حاصل ہوا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 21 ارب ڈالر کی برآمدات کی گئی تھیں۔
رواں مالی سال کے دوران گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں درآمدات میں اضافہ کی شرح 17.9 فیصد رہی، درآمدات گزشتہ مالی سال کے 11 کے 40.1 ارب ڈالر سے بڑھ کر رواں سال 47.3 ارب ڈالر ہو گئیں۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 11 ماہ کے دوران مجموعی طور پر حسابات جاریہ کے کھاتے 15 کروڑ 30 لاکھ ڈالر فاضل رہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران خسابات جاریہ کے کھاتوں کا خسارہ 4 ارب 30 کروڑ ڈالر رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 23 جون 2021ء کو پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 22.96 ارب ڈالر تھے جو گزشتہ سال کی اسی تاریخ کو 16.51 ارب ڈالر ریکارڈ کئے گئے تھے، اسی طرح گزشتہ برس 23 جون کو ڈالر کے مقابلہ میں روپیہ کی قدر 166 روپے تھی جو رواں سال 23 جون کو کم ہو کر 158.35 روپے پر ریکارڈ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان کی معاشی شرح نمو 4.6 فیصد تک بڑھنے کی توقع، نئی رپورٹ جاری
عالمی بینک، آئی ایم ایف کے تخمینے کے برعکس پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.94 فیصد رہنے کا امکان
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے 11 ماہ میں ایف بی آر کے محصولات میں اضافہ کی شرح 17.5 فیصد رہی، جولائی 2020ء سے مئی 2021ء تک ایف بی آر نے 4.170 کھرب روپے کا ریونیو جمع کیا جو گزشتہ سال 3.549 کھرب روپے تھا، تاہم اس مدت میں نان ٹیکس ریونیو میں 16.5 فیصد کی شرح سے کمی ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق 21 مئی 2021ء تک پی ایس ڈی پی کے تحت مختلف منصوبوں کیلئے 565.7 ارب روپے کے فنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 2.8 فیصد کم ہیں۔
اس مدت میں مالیاتی خسارہ گزشتہ مالی سال کے 2222 ارب روپے سے کم ہو کر 2020 ارب روپے ہو گیا، پرائمری بیلنس کا حجم 159 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال میں 1191.6 ارب روپے کے زرعی قرضے جاری کئے گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 10.3 فیصد زیادہ ہیں، نجی شعبہ کو اس مدت میں قرضوں کے اجراء میں 134 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔
15 مئی 2020ء کو پالیسی ریٹ 8 فیصد تھا جو اَب 7 فیصد مقرر ہے، صارفین کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ مئی 2021ء میں 10.9 فیصد تھا جو گزشتہ سال مئی میں 8.2 فیصد تھا، یوں گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگائی میں قدرے اضافہ ہوا۔
وزارت خزانہ کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار میں نمایاں بڑھوتری ریکارڈ کی گئی ہے۔ کیپٹل مارکیٹ نے جاری مالی سال میں بہترین کارگردگی کا مظاہرہ کیا، یکم جولائی 2020ء کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا انڈیکس 34 ہزار 889 پوائنٹس پر تھا جو 23 جون 2021ء کو بڑھ کر 47 ہزار 901 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس مدت میں انڈیکس میں 37.30 فیصد اضافہ ہوا۔
مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں ڈالر کے لحاظ سے 33.97 فیصد اور پاکستانی کرنسی کے حساب سے 26.32 فیصد کی نمایاں بڑھوتری ہوئی۔ نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن میں مالی سال کے 11 ماہ میں 49.40 فیصد اضافہ ہوا۔