دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئر نے کہا ہے کہ مارچ 2021ء میں ختم ہونے والے کاروباری سال کے دوران اسے 30 سال میں پہلی بار 5.5 ارب ڈالر خسارہ ہوا جس کی وجہ کورونا وائرس سے پیدا شدہ صورت حال ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے نے ایمریٹس ایئر کے حوالے سے بتایا کہ کورونا وائرس لاک ڈان کے باعث دیگر کمپنیوں کی طرح اس کی فضائی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئیں، اپریل 2020ء سے 31 مارچ 2021ء تک جاری رہنے والے کاروباری سال کے دوران اسے منافعے کے بجائے 20.3 ارب درہم یعنی 5.5 ارب ڈالر بعد از ٹیکس خسارہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیے: وبا سے عالمی ایوی ایشن انڈسٹری کو ناقابل تلافی نقصان، بڑی ائیرلائنز کو اربوں ڈالر کا خسارہ
ایمریٹس ائیرلائن کا قیام 1985ء میں عمل میں آیا تھا، دبئی کے ایمریٹس گروپ کی ملکیت اس فضائی کو گزشتہ 30 سالوں میں پہلی بار کورونا وبا کے باعث اس قدر بھاری خسارے کا سامنا کرنا پڑا، گزشتہ سال بھی ائیرلائن کو 1.1 ارب درہم یعنی 28 کروڑ 80 لاکھ ڈالر خسارہ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی عالمگیر وبا نے بین الاقوامی ایوی ایشن انڈسٹری کو اس قدر ناقابل تلافی تلافی نقصان سے دوچار کر دیا کہ بڑی بڑی ائیرلائنز خسارے سے دوچار ہو گئی ہیں اور فضائی مسافروں کی تعداد وبا سے قبل کی سطح پر پہنچنے کیلئے مزید دو سال لگیں گے۔
یورپی بلاک کے ایئر پورٹس سے مسافروں کی آمدورفت میں 2020ء کے دوران سالانہ بنیاد پر مجموعی طور پر 70 فیصد کمی ہوئی جس کی وجہ کورونا وائرس کے باعث عائد سفری پابندیاں ہیں۔ بلاک کی ایئر پورٹس کونسل انٹرنیشنل کے مطابق کورونا وائرس اور لاک ڈاون کے نتیجے میں یورپی ایئرپورٹس سے مسافروں کی آمدورفت 2019ء کے مقابلے میں ایک ارب 72 کروڑ یعنی 70 فیصد کم رہی۔