بجٹ 2021-22ء: کس چیز پر کتنا ٹیکس لگا اور کس پر چھوٹ ملی؟

1231

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے گزشتہ روز آئندہ مالی سال بجٹ 2021-22ء کا 8 ہزار 487 ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔

بجٹ میں معاشی شرح نمو کا ہدف 4.8 فیصد رکھا گیا ہے، سرکاری شعبہ کے ترقیاتی بجٹ کا حجم 900 ارب روپے ہے، کم سے کم اجرت 20 ہزار روپے کر دی گئی ہے جبکہ وفاقی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف دیا گیا ہے۔

کن چیزوں پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی؟

حکومت نے بجٹ 2021-22ء میں مختلف سروسز پر منافع کا مارجن کم ہونے کی وجہ سے ودہولڈنگ ٹیکس میں کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔

آئل فیلڈ سروسز، ویئر ہائوسنگ سروسز، کولیکٹرل مینجمنٹ سروسز، سیکیورٹی سروسز اور ٹریول اینڈ ٹورزم سروسز پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح 8 فیصد سے کم کر کے 3 فیصد تک کر دیا گیا ہے۔

اسی طرح ٹیلی کام اور موبائل سروسز پر موجودہ ودہولڈنگ ٹیکس شرح 12.5 فیصد ہے جسے اگلے مالی سال کے لئے کم کرکے 10 فیصد کر دیا گیا اور تجویز ہے کہ اس کو بتدریج 8 فیصد تک کم کر دیا جائے گا۔

ٹیلی کام سروسز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 17 فیصد سے 16 فیصد کمی کی تجویز ہے۔

فنانس بل میں کہا گیا ہے کہ 10 ملین روپے تک کی سالانہ ٹرن اوور والی صنعت کو سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے کی ضرورت نہیں۔ اس سے قبل تین ملین تک ٹرن اوور رکھنے والے چھوٹے کاروبار کو بھی سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونا پڑتا تھا۔

فرنیچر کے کاروبار سے منسلک ٹیر وَن ریٹیلر دکان کے رقبہ میں دگنا اضافہ، ریفنڈ کی ادائیگی میں تاخیر کے لئے معاوضے کے دائرہ کار میں اضافہ اور واجب الادا سیلز ٹیکس کو ایڈوانس ادائیگی سے استثنی دیئے جانے کی تجویز دی گئی ہے۔

سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع میں صنعتوں کے لئے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی چھوٹ دی گئی ہے۔

پھلوں کے رس پر عائد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا خاتمہ کیا گیا ہے۔

قرآن پاک کی اشاعت میں استعمال ہونے والے کاغذ پر چھوٹ دی گئی ہے جبکہ بیرون ملک سے کتابوں اور رسالوں کی درآمد پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔

مقامی طور پر تیار ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کے لئے سیلز ٹیکس کی شرح میں 17 فیصد سے ایک فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

الیکٹرک گاڑیوں اور سی کے ڈی کٹس کی درآمد پر ویلیو ایڈیشن ٹیکس کی چھوٹ دے دی گئی ہے۔

آٹو ڈس ایبل سرنجز اور آکسیجن سلنڈر پر سیلز ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

فون کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پر ٹیکس سے متعلق حکومت کا نیا فیصلہ

8 ہزار 487 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش، تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ

زرعی اجناس کے گوداموں کو ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے جبکہ زرعی آلات کی درآمد پر ودہولڈنگ ٹیکس معاف ہو گا۔

مرچنٹ ڈسکائوٹ ریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں چھوٹ کی تجویز ہے۔

ٹیلی مواصلات خدمات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے نفاذ کی تجویز دی گئی تھی جس کے تحت 3 منٹ سے زائد کی فون کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا اور ایس ایم ایس پیغامات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی نافذ کی جا رہی تھی تاہم اسے ختم کر دیا گیا ہے۔

حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس رجیم میں 40 فیصد کمی کا اعلان کیا ہے جس کے تحت 12 ودہولڈنگ شقوں کو ختم کیا جائے گا جن میں بنکنگ ٹرانزیکشنز، پاکستان سٹاک ایکسچینج، مارجن فنانسنگ، ایئر ٹریول سروسز، قرض اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بین الاقوامی ٹرانزیکشنز اور معدنیات کی دریافت شامل ہے۔

کیپیٹل گین ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کرکے 12.5 فیصد کی جائے گی،

پراپرٹی آمدنی پر نقصانات کی ایڈجسٹمنٹ کی تجویز دی گئی ہے۔

سماجی خدمت کرنے والی این جی اوز کو غیر مشروط ٹیکس چھوٹ دیئے جانے کی تجویز ہے۔

انکم ٹیکس آرڈیننس میں ٹرن اوور کی بنیاد پر متبادل کم از کم ٹیکس کے بارے میں تین تجاویز پیش کی گئی ہیں، ان میں افراد اور ایسوسی ایشن آف پرسنز کے لئے ٹرن اوور کی بنیاد کم سے کم دس کروڑ روپے تک کئے جانے، عمومی ٹیکس کی شرح کو 1.5 فیصد سے کم کرکے 1.25 کئے جانے کی تجویز ہے۔

سی پیک کے سپیشل اکنامک زونز کو ٹیکس سے مکمل استثنیٰ دیا گیا ہے تاہم قانون کے تحت ان کے ٹرن اوور پر کم از کم ٹیکس عائد ہو گا ہے۔

سپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے تحت جدت، ٹیکنالوجی اور کاروبار کے فروغ کے لئے خصوصی ٹیکس مراعات کے تحت 10 سالہ ٹیکس چھوٹ، کیپٹل گڈز کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ، زون انٹرپرائزز میں سرمایہ کاری سے پرائیویٹ فنڈز سے حاصل کردہ آمدنی کے منافع پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گی۔

لائیو سٹاک سیکٹر کو ریلیف کے لئے مویشیوں کی ویکسینز کو کسٹم ڈیوٹی سے چھوٹ دی گئی ہے۔

پولٹری سیکٹر کی خوراک میں شامل اجزاء پر ٹیرف کم کر دیا گیا ہے۔

آٹو سیکٹر میں پہلے سے بننے والی گاڑیوں اور نئے ماڈل بنانے والوں کو ایڈوانس کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا جا رہا ہے۔

کوویڈ 19 سے متعلقہ میڈیکل سامان اور اشیا پر چھوٹ کی مزید چھ ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے، 300 سے زائد فعال فارما سیوٹیکل اجزاء کو کسٹم ڈیوٹی سے چھوٹ دی گئی ہے۔

سیاحتی شعبہ سے وابستہ مینوفیکچرنگ سیکٹر کی حوصلہ افزائی کے لئے خام مال اور اشیاء کو یا تو صفر فیصد کسٹمز ڈیوٹی سلیب میں شامل کیا گیا یا پھر مراعاتی ریٹس دیئے گئے ہیں۔

کس کس چیز پر ٹیکس لاگو ہو گا؟

چینی کی قیمتوں میں بے ضابطگیاں دور کرنے کے لئے چینی کو سیلز ٹیکس ایکٹ کے تھرڈ شیڈول میں شامل کیا جائے گا تاکہ ٹیکس اصل مارکیٹ قیمت پر لاگو ہو۔

ری کلیمڈ لیڈ اور استعمال شدہ لیڈ بیٹریوں پر سیلز ٹیکس ودہولڈنگ کے نفاذ کی تجویز ہے۔

ایس ایم ایز سیکٹر کے لئے فکس ٹیکس سکیم متعارف کرانے کی تجویز ہے۔

آئی ٹی سروسز، فری لانسرز اور دوسری سروسز کی برآمد کو فروغ دینے کے لئے خصوصی ٹیکس رجیم متعارف کرایا جائے گا۔ آئی ٹی سیکٹر کو ریلیف کی مد میں متعلقہ سروسز کی ایکسپورٹ کو سو فیصد ٹیکس کریڈٹ کے دائرہ کار میں لایا گیا ہے۔

بجٹ میں درآمدی میک اَپ مصنوعات، شیمپو اور پرفیومز کی درآمد پر ٹیکس بڑھایا گیا ہے۔

آن لائن خریداری پر سیلز ٹیکس، موبائل فون، ٹائروں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here