اسلام آباد: اِن لینڈ ریونیو سروس کے ٹیکس محصولات میں جاری مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال 2020-21ء کے 11 ماہ (جولائی تا مئی) کے دوران اِن لینڈ ریونیو کے ٹیکس محصولات کا حجم 1.767 کھرب روپے تک بڑھ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 1.441 کھرب روپے تھا۔
اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے 11 ماہ کے دوران اِن لینڈ ریونیو کی مد میں 326 ارب روپے یعنی 22 فیصد زیادہ ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پنجاب ریونیو اتھارٹی نے 125 ارب کا سالانہ ٹیکس ہدف 11 ماہ میں ہی مکمل کر لیا
ایف بی آر: 11 ماہ میں ٹیکس محصولات میں 18 فیصد اضافہ، 4170 ارب روپے جمع
سندھ ریونیو بورڈ: 11 ماہ میں ٹیکس محصولات 19 فیصد اضافے سے 108 ارب سے متجاوز
دوسری جانب ٹیکس سال 2020ء کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی شرح میں 11.4 فیصد اور محصولات میں 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ایف بی آر کے اعدادوشمار کے مطابق ٹیکس سال 2019ء کے دوران 26 لاکھ 30 ہزار ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے تھے جبکہ ٹیکس سال 2020ء کے لیے گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 11.4 فیصد اضافے سے 29 لاکھ 30 ہزار تک جا پہنچی ہے۔
اس طرح ٹیکس سال 2019ء کے مقابلہ میں ٹیکس سال 2020 کے دوران ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد میں تین لاکھ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر رپورٹ کے مطابق ٹیکس سال 2020ء میں ٹیکس گوشواروں کے ساتھ 52 ارب روپے کی ٹیکس ادائیگیاں بھی کی گئیں جبکہ ٹیکس سال 2019ء کے دوران 34 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں ہوئی تھیں۔
اس طرح ٹیکس سال 2019ء کے مقابلہ میں ٹیکس سال 2020ء کے دوران گوشواروں کے ساتھ ٹیکس محصولات میں 18 ارب ر وپے یعنی 52 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق جولائی 2020ء سے لے کر مئی 2021ء تک کی مدت میں 4170 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا جو مقررہ ہدف 3994 ارب روپے سے 176 ارب روپے زیادہ ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے محصولات 3549 ارب روپے کے مقابلے میں 18 فیصد زائد ہے۔