پنجاب ریونیو اتھارٹی نے 125 ارب کا سالانہ ٹیکس ہدف 11 ماہ میں ہی مکمل کر لیا

جولائی 2020ء سے مئی 2021ء تک مجموعی طور پر 128 ارب 25 کروڑ روپے ٹیکس آمدن ہوئی جو گزشتہ مالی سال 2019-20ء کی اسی مدت کے 99 ارب روپے ٹیکس ریونیو سے 29.5 فیصد زیادہ ہے جبکہ رواں سال کا ٹیکس ہدف 125 ارب روپے مقرر تھا، ترجمان

1049

لاہور: پنجاب ریونیو اتھارٹی (پی آر اے) نے رواں مالی سال کے 11 ماہ کے دوران گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 29.5 فیصد اضافی ٹیکس جمع کر لیا۔

پنجاب ریونیو اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی 2020ء سے مئی 2021ء تک مجموعی طور پر 128 ارب 25 کروڑ روپے ٹیکس آمدن ہوئی جو گزشتہ مالی سال 2019-20ء کی اسی مدت کے 99 ارب روپے ٹیکس ریونیو سے 29.5 فیصد زیادہ ہے۔

پی آر اے کے مطابق مئی 2021ء میں 11 ارب 25 کروڑ ٹیکس اکٹھا کیا گیا، اس طرح پنجاب ریونیو اتھارٹی نے رواں مالی سال کے 125 ارب کے ٹیکس ہدف کو پار کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

ایف بی آر کی کارروائی، بسکٹ کمپنی کی کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی گئی 

ایف بی آر: 11 ماہ میں ٹیکس محصولات میں 18 فیصد اضافہ، 4170 ارب روپے جمع

ترجمان پنجاب ریونیو اتھارٹی کے مطابق کوویڈ-19 وبا کے اثرات کے باوجود بہترین کارکردگی کو دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت نے ٹیکس ہدف کو بڑھا کر اَب 141 ارب 15 کروڑ کر دیا ہے۔

ترجمان کے مطابق پی آر اے رواں ماہ جون میں 12 ارب 90 کروڑ کا نیا ٹیکس ہدف حاصل کرنے کیلئے پر اعتماد ہے، جون 2020ء کے دوران 9 ارب 50 کروڑ کا ٹیکس ہدف حاصل کیا گیا تھا۔

ترجمان کے مطابق حتمی سول اکاﺅنٹس مرتب ہونے کے بعد مئی کی ٹیکس وصولیو ں میں مزید اضافے کی توقع ہے، ٹیکس ہدف حاصل کرنے میں کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ پنجاب حکومت کی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون اور انہیں سہولیات دے کر ہدف حاصل کرنے کی حکمت عملی درست ثابت ہوئی ہے۔

ترجمان کے مطابق اگرچہ سروسز سیکٹر پر وبا کے اثرات کی وجہ سے 25 سے زائد سیکٹرز پر سیلز ٹیکس کی شرح میں فنانس ایکٹ 2020ء کے تحت کمی کر دی گئی تھی، اس کے باوجود ٹیکس اہداف میں سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اشتراک کی پالیسی کے تحت اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ کامیابی کے باوجود پی آر اے کی کارکردگی میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے اور اس کی ٹیم 21۔ 2020ء کے نظرثانی ٹیکس ہدف کو پورا کرنے اور آئندہ مالی سال کی کارکردگی میں مزید بہتری کیلئے پرعزم ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here