اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح چار فیصد رہے گی۔
ہفتہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حماد اظہر نے کہا کہ جی ڈی پی شرح نمو سے متعلق تمام اہداف حاصل کرلیے گئے ہیں، بہت سارے تجزیے ہیں کہ ترقی کی شرح چار فیصد سے زیادہ ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار 263 ارب ڈالر سے بڑھ کر 296 ارب ڈالر ہو گئی، ایک سال کے دوران مجموعی قومی پیداوار میں 33 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا، جو کسی بھی سال میں سب سے زیادہ ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ مارچ میں برآمدات تین ارب 20 کروڑ ڈالر رہیں، دس ماہ میں ترسیلات زر میں 29 فیصد اور ٹیکس وصولی میں 15 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی 23 ارب ڈالر سے بڑھ گئے۔
یہ بھی پڑھیے:
آئندہ پانچ برسوں میں پاکستان کی جی ڈی پی 6 فیصد ہونا معمول کی بات ہو گی، خلیج ٹائمز
عالمی بینک، آئی ایم ایف کے اندازوں کے برعکس پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.94 فیصد رہنے کا امکان
واضح رہے کہ ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح نمو کے حوالے سے اندازوں کے برعکس قومی اکائونٹس کمیٹی نے رواں مالی سال 21-2020ء کیلئے جی ڈی پی کی شرح نمو کا تخمینہ 3.94 فیصد لگایا ہے۔
قومی اکائونٹس کمیٹی (این اے سی) کا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 3.94 فیصد رہنے کا تخمینہ زرعی شعبے کی 2.77 فیصد شرح نمو، صنعتی شعبے کی 3.57 فیصد اور سروسز سیکٹر کی 4.43 فیصد شرح نمو پر مبنی ہے۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ لارج سکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی شرح نمو میں 9.29 فیصد اضافہ ہوا جبکہ تعمیراتی سرگرمیوں میں تیزی کی وجہ سے سیمنٹ کی فروخت میں بھی 17 فیصد ا اضافہ دیکھا گیا۔
حماد اظہر نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکائونٹ 25 کروڑ ڈالر سرپلس ہو گیا ہے اور سٹیٹ بینک سے ایک پائی کا قرض نہیں لیا گیا، حالانکہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے سٹیٹ بینک سے سات ہزار ارب روپے قرض لیا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے بڑے چیلنجز کے باوجود ملک کی معاشی ترقی میں اضافہ ہوا ہے اور یہ وزیراعظم عمران خان کی معاشی پالیسیوں کی کامیابی کا ثبوت ہے، یہ عارضی ترقی نہیں بلکہ اسے مزید مستحکم کیا جائے گا۔
وزیر توانائی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے نیشنل اکائونٹس کمیٹی کو مکمل طور پر آزاد بنایا کیونکہ وہ ہمیشہ سے غیرجانبدار امپائر پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ نئے مالی سال کے دوران معیشت مزید تیزی سے ترقی کرے گی اور زرعی اور صنعتی شعبے کو بھی مزید فروغ حاصل ہو گا جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیل کی قیمتیں دوسرے ممالک کے مقابلے میں کم ہیں، حکومت نے پٹرولیم لیوی ڈیوٹی میں بھی کمی کی ہے، خوردنی تیل اور گندم کی قیمتوں میں بین الاقوامی مارکیٹ میں اضافہ دیکھا گیا ہے تاہم حکومت غریب عوام کی مدد کیلئے ٹارگٹ سبسڈی دے رہی ہے۔
ایک اور سوال پر حماد اظہر نے کہا کہ حکومت نے گردشی قرض کے مسئلے کے حل کیلئے ایک انتظامی منصوبہ بنایا ہے، پہلے مرحلے میں گردشی قرض میں اضافہ روکنے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں، اگلے مرحلے میں اسٹاک کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔
پاور ٹیرف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں صرف 8 پیسے کا اضافہ ہو گا۔