لاہور: مالی سال 2020-21 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران غیرملکی براہِ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
تاہم، سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ مالی سال 2021 جولائی تا اپریل کے دوران 1.553 ارب ڈالر ایف ڈی آئی ملک میں لائی گئی جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں ایف ڈی آئی کا حجم 2.301 ارب ڈالر تھا اس طرح رواں مالی سال کے زیرِجائزہ عرصے میں 32.5 فیصد یا 748 ملین ڈالر ایف ڈی آئی میں کمی آئی ہے۔
پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سمیت غیرملکی نجی سرمایہ کاری کا حجم گزشتہ سال کے مقابلے میں 40 فیصد کمی سے 1.273 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
جاری سال کے 10 ماہ کے دوران پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے 280 ملین ڈالر کا انخلاء ہوا جبکہ گزشتہ سال 182 ملین ڈالر ملک سے نکالے گئے تھے۔
10 ماہ کے دوران چین کی طرف سے گزشتہ سال کی اسی مدت کے 865.3 ملین ڈالر کے مقابلے میں ایف ڈی آئی میں 708 ملین ڈالر سرمایہ کاری کی گئی۔ ملک کو دوسری بڑی 127.6 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہانگ کانگ کی طرف سے موصول ہوئی۔ تاہم ہانگ کانگ کی طرف سے گزشتہ سال کی اسی مدت میں 163.5 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
پاکستان کے دوسرے بڑے تجارتی شراکت دار متحدہ عرب امارات سے ایف ڈی آئی میں رواں برس تیزی سے اضافہ ہوا جس کا حجم 86.6 ملین ڈالر رہا۔ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران پاکستان سے 31 ملین ڈالر ایف ڈی آئی کا انخلاء ہوا تھا۔
اپریل میں ایف ڈی آئی میں معمولی بہتری ہوئی کیونکہ یہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں قدرے بہتر تھی۔ اپریل 2021 میں گزشتہ سال کے اسی ماہ کے 151 ملین ڈالر کے مقابلے میں 158 ملین ڈالر سرمایہ کاری کی گئی تھی۔
ملک کے بیرونی اکاؤنٹ گزشتہ دو سال کے مقابلے میں کچھ مستحکم ہیں اور اس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔