اسلام آباد: کووڈ-19 کی عالمی وبا نے جہاں دنیا بھر میں کاروباروں کو شدید متاثر کیا ہے وہیں یہ ای کامرس کے شعبہ کے لئے مثبت ثابت ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق کورونا کی بین الاقوامی وبا کے دوران ای کامرس یا انٹرنیٹ کے ذریعے خرید و فروخت کے رجحان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے لیکن یہ اضافہ دنیا کے تمام ممالک اور خطوں میں یکساں نہیں ہے۔
یو این کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کی رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران آسٹریلیا میں آن لائن سیلز میں 60 فیصد، برطانیہ میں 50 فیصد، امریکا میں 32.5 فیصد اور چین میں 14 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کینیڈا، سنگاپور اور جاپان میں ای کامرس کے شعبہ نے خاطر خواہ ترقی کی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستانی ای کامرس مارکیٹ کا حجم 96 ارب روپے ہو گیا
کیا ای کامرس پلیٹ فارم تعمیراتی صنعت میں اپنی جگہ بنا پائیں گے؟
وزارت تجارت نے ای کامرس کے حوالے سے نئے قوانین متعارف کرا دیے
اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ یو این کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کے سوئٹزرلینڈ میں ہونے والے دو روزہ اجلاس کے بعد جاری کی گئی جس میں ای کامرس اور ڈیجیٹل اکانومی کے حجم کا جائزہ لیا گیا۔
یو این رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2020ء کے اختتام تک دنیا بھر میں ای کامرس کا مجموعی حجم 26 کھرب 70 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جبکہ دنیا میں مجموعی ریٹیل بزنس کا 19 فیصد ای کامرس پلیٹ فارمز کے ذریعے ہوا۔
یو این کانفرنس آن ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ کے ڈائریکٹر آف ٹیکنالوجی اینڈ لوجسٹکس شامیکا سیریمانے کے مطابق ’’رپورٹ میں بیان کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا میں ای کامرس کا شعبہ کس تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اس پر انحصار کس قدر بڑھ رہا ہے۔‘‘
دنیا کے 13 سب سے بڑے ای کامرس پلیٹ فارمز میں سے 11 بڑی کمپنیوں کا تعلق چین اور امریکا سے ہے جبکہ سال 2020ء کے دوران ای کامرس کا حجم عالمی جی ڈی پی کے 30 فیصد کے برابر رہا۔
ایک جانب وبا کے دوران دنیا بھر میں ای کامرس کو فروغ ملا تو دوسری جانب پابندیوں کی وجہ سے سفر اور سیاحت سے متعلق خدمات فراہم کرنے والے آن لائن پلیٹ فارمز کو خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔
مثال کے طور پر ایکسپیڈیا (Expedia) سال 2019ء میں دنیا بھر میں پانچویں نمبر پر تھی جو 2020ء میں 11 نمبر پر چلی گئی، اسی طرح بکنگ ہولڈنگز چھٹے نمبر سے تنزلی کے بعد بارہویں، ائیربی این بی بارہویں نمبر سے تیسیوں نمبر پر چلی گئی۔
عالمی ادارہ کے ماہرین نے ترقی پذیر ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ ای کامرس کے بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنائیں تاکہ مشکل اوقات میں بھی کچھ چیزوں سے استفادہ کیا جا سکے۔