’غیرمعیاری سٹیل تعمیرات کیلئے خطرہ، حکومت پیداوار اور فروخت پر پابندی لگائے‘

807

اسلام آباد: ملکی سٹیل مینوفیکچرز نے مارکیٹ میں غیرمعیاری سٹیل کی موجودگی سے پیداوار پر سنگین تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرمعیاری سٹیل نہ صرف انفراسٹرکچر کے لیے خطرہ بلکہ شعبے کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔

سیکرٹری وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ارشد محمود کے ساتھ سٹیل انڈسٹری کے نمائندوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سٹیل انڈسٹری کے نمائندگان نے بتایا کہ ملک میں غیرمعیاری سٹیل کی پیداوار اور فروخت بِلا خوف و خطر جاری ہے، جو نیشنل انفراسٹرکچر پراجیکٹس کے معیار کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیۓ:

تعمیراتی شعبے کیلئے فکسڈ ٹیکس سکیم کی مدت میں 30 جون 2021ء تک توسیع

آغا سٹیل انڈسٹریز کا 2.25 میگاواٹ شمسی بجلی پیدا کرنے کیلئے معاہدہ

ذرائع کے مطابق سٹیل انڈسٹری کے وفد کی سربراہی کرنے والے پاکستان ایسوسی ایشن آف لارج سٹیل پروڈیوسرز (پی اے ایل ایس پی) کے پیٹرن اِن چیف عباس اکبر علی نے کہا کہ وزارتِ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محکمے سے منسلک پاکستان سٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (پی ایس کیو سی اے) کو سٹیل سیکٹر میں اب بھی نیشنل سٹیڈرڈ پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

پیٹرن ان چیف نے کہا کہ پی ایس کیو سی اے کی جانب سے صحیح معنوں میں نیشنل سٹینڈرڈ پر عملدرآمد کے ذریعے غیرمعیاری سٹیل کے استعمال کو جلد روکنے کی ضرورت ہے۔

عباس اکبر علی کے مطابق غیرمعیاری سٹیل کی پیداوار اور فروخت ٹیکس دہندہ سیکٹر کے لیے غیرموزوں ہے، اس کے علاوہ غیرمعیاری سٹیل کی پیداوار میں مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

پاکستان سٹینڈرڈز کے مطابق مینوفیکچررز کو شپ پلیٹس سے براہِ راست سٹیل بنانے کی اجازت نہیں ہے۔ علاوہ ازیں، سٹیل کی تیاری غیرمعیاری سٹیل کے سکریپ سے کی جارہی ہے جو تعمیراتی مقاصد کے لیے مناسب نہیں ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here