اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے تعمیراتی شعبے کے لیے فکسڈ ٹیکس سکیم میں 30 جون 2021ء تک توسیع کر دی۔
اس پیشرفت سے واقف ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز (سی ڈی سی ایل) کی جانب سے 31 دسمبر 2020ء کے اجلاس میں لیے گئے فیصلے کی توثیق کیلئے کابینہ ڈویژن نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایک سمری پیش کی تھی۔
اس سے قبل ریونیو ڈویژن نے کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز کو درخواست کی تھی کہ تعمیراتی صنعت کے لیے فکسڈ ٹیکس سکیم کے دورانیے میں اضافہ اور اس سے متعلق آرڈی نینس میں ترمیم کر دی جائے، یہ سکیم 14 اپریل 2020ء کو ایک آرڈینینس کے ذریعے متعارف کرائی گئی تھی جس کے نتیجے میں کابینہ کمیٹی نے انکم ٹیکس (ترمیمی) آرڈیننس 2020ء کی منظوری دی تھی۔
کابینہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے سبب پیدا ہونے والے معاشی بحران کے باعث حکومت نے تعمیراتی اور ہاؤسنگ سیکٹر کی بحالی کے لیے مراعاتی پیکج کا اعلان کیا تھا، 14 اپریل 2020ء کو متعارف کرائے گئے آرڈیننس کے تحت ہاؤسنگ اور تعمیراتی شعبے کو ٹیکس کے حوالے سے مراعات دی گئیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت کا تعمیراتی شعبے کیلئے مزید مراعات کا اعلان
کنسٹرکشن سیکٹر کیلئے ایمنیسٹی سکیم میں چھ ماہ توسیع کا امکان
ہاؤسنگ اور تعمیراتی انڈسٹری کی جانب سے اس مراعاتی پیکیج کو سراہا گیا لیکن کورونا وائرس کی دوسری لہر اور منصوبوں کی رجسٹریشن میں تاخیر کے باعث زیادہ تر سرمایہ کاروں کو اس سکیم سے فائدہ نہیں ہوا، 31 دسمبر 2020 کو اس سکیم کی مدت ختم ہو گئی تھی جس کے بعد حکومت نے مدت میں مزید توسیع کا فیصلہ کیا ہے۔
آرڈیننس کے ذریعے اس سکیم کا مقصد رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ منصوبوں کی تکمیل جیسی ضروری سرگرمیوں کی مدت میں بھی اضافہ کرنا تھا۔
آرڈیننس میں توسیع کے مطابق بلڈرز اور ڈویلپرز 30 جون 2021ء تک رجسٹریشن کرانے کے پابند ہیں، اس کے علاوہ بلڈرز یا ڈویلپرز 30 ستمبر 2023ء تک موجودہ یا نئے منصوبے کو مکمل کرنے کے بھی پابند ہوں گے، اس سے قبل یہ مدت 30 ستمبر 2022ء تک تھی۔