اسلام آباد: وفاقی حکومت نے نجی ائیرلائنز کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019 میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مذکورہ پالیسی میں نرمی کی پیشرفت سے متعلق باخبر ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ دسمبر کے شروع میں ایوی ایشن ڈویژن نے وفاقی کابینہ کو نیشنل ایوی ایشن پالیسی (نیپ) 2019 کے آرٹیکل 4.5 میں تبدیلی کرنے کا مطالبہ کیا، متعلقہ آرٹیکل کے ذریعے سرین ائیر اور ائیربلیو کو ریلیف ملے گا تاکہ دونوں نجی ائیرلائنز کو بین الاقوامی فضائی آپریشنز شروع کرنے کی اجازت دی جاسکے۔
ڈویژن نے پاکستان کے ساتھ ائیرسروسز معاہدے (اے ایس ایز) کرنے والے تمام ممالک کو ائیربلیو اور سرین ائیر کو ائیرلائن کے عہدے کی منظوری دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
بعدازاں، وفاقی کابینہ نے 8 دسمبر کو منعقد ہونے والے اپنے ایک اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژن کی جانب سے جمع کرائی گئی سمری پر غوروخوض کیا اور تجویز کے مطابق منظوری دی تھی۔
تاہم، ذرائع نے بتایا کہ ایوی ایشن ڈویژن نے ‘خاموشی’ سے ائیربلیو اور سرین ائیر کو ‘سہولیات’ دینے کے لیے منظوری حاصل کرنے کے بعد متعلقہ سمری کو وفاقی وزراء کو بھیجنے سے گریز کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 8 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں کابینہ نے ایجنڈے میں مذکورہ سمری کو شامل ہی نہیں کیا تھا۔
یہ بھی مدِ نظر رہے کہ نیپ 2019 کے آرٹیکل 4.4 سے متعلق آرٹیکل 4.5 (a) (IV) کے تحت سماجی و اقتصادی روٹس کے پاکستانی شیڈول پروازوں کو پرائمری طور پر چلانے کی ضرورت تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
برطانیہ کی ورجن اٹلانٹک ائیرلائنز کا 13 دسمبر سے پاکستان کیلئے پروازیں شروع کرنے کا اعلان
چینی ائیرلائن کا ووہان سے اسلام آباد کیلئے براہ راست پروازیں چلانے کا اعلان
پالیسی کے نفاذ کے ایک سال سے زائد عرصے کے بعد سرین ائیر اور ائیربلیو اپنی صلاحیت کے پانچ فیصد یعنی دستیاب سیٹ کلومیٹرز (اے ایس کے) نیپ 2019 کے مذکورہ آرٹیکل میں ضرورت کے مطابق سماجی و اقتصادی روٹس پر چلانے کے قابل نہیں ہوئیں۔
ذرائع نے کہا کہ “کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث پی آئی اے سمیت دنیا بھر کی پروازوں کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا اور سرین ائیر اور ائیربلیو کے لیے پرائمری اور سماجی و اقتصادی روٹس پر جلد تسلی بخش آپریشنز کی ضرورت کو پورا کرنا ممکن نہیں تھا”۔
ذرائع نے مزید کہا “اگرچہ ائیربلیو پہلے سے بین الاقوامی پروازیں چلا رہی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سرین ائیر کو بین الاقوامی فضائی آپریشنز شروع کرنے کی درخواست بھیج دی ہے”۔
نیپ 2019 اور دوطرفہ اے ایس ایز کی ٹرمز کے مطابق وفاقی کابینہ نیپ 2019 کی فراہمی کے ساتھ ساتھ پاکستانی ائیرلائنز کو دیگر ممالک میں بین الاقوامی پروازوں کا عہدہ دلانے کا اختیار رکھتی ہے۔
یہ واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی کی ملکیتی ائیربلیو متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جبکہ سرین ائیر نے برطانیہ، چین، عراق اور سعودی عرب میں اپنے فضائی آپریشنز چلانے کا منصوبہ کیا تھا۔
سرین ائیر سے متعلق پہلے ہی ایوی ایشن ڈویژن کو ہدایت دی جا چکی ہیں کہ وہ نیپ 2019 کی شرائط کے تحت ہی کورونا وائرس کے بعد اپنی پروازیں چلا سکیں گے۔