غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے پٹرولیم ایکٹ میں ترمیم کی منظوری

827

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی غیرقانونی فروخت کو روکنے کے لیے پیٹرولیم (ترمیمی) ایکٹ 2020 کے نوٹی فکیشن کی منظوری دے دی۔

پیٹرولیم ایکٹ کی مدد سے بین الاقوامی سٹینڈرز اپنا کر ملک میں پیٹرولیم کارگو کی جانب سے آگ لگنے کے حادثات پر قابو پایا جائے گا، نئے ایکٹ کے تحت پیٹرولیم مصنوعات کی غیرقانونی فروخت کو بھی روکا جائے گا۔

پیٹرولیم (ترمیمی) ایکٹ 2020 کے نفاذ کے تحت پیٹرولیم کمپنیوں کو تیل کی ترسیل کے دوران آگ لگنے کے حادثات کی صورت میں سزا کے طور پر جاں بحق یا زخمی ہونے والوں کے اہلِ خانہ کو ایک کروڑ روپے تک جرمانے کیے جائیں گے۔ اسی طرح، ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے والوں کا ٹرائل فرسٹ کلاس جیوڈیشل مجسٹریٹ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے:

غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے پٹرولیم ایکٹ میں ترمیم کی تجویز

پٹرولیم ڈویژن کا ایک کھرب سے زائد گردشی قرضہ، ای سی سی نے کمیٹی بنا دی

ذرائع نے مذکورہ پیشرفت سے متعلق بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 17 نومبر کو کابینہ کمیٹی برائے ڈسپوزل آف لیجسلیٹو کیسز (سی سی ایل سی) کی جانب سے لیے گئے فیصلے کی منظوری دی تھی، کابینہ کمیٹی نے اس حوالےسے 21 اکتوبر اور 5 نومبر کو اجلاس منعقد کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم ڈویژن نے اس سے قبل رولز آف بزنس 1973 کے تحت ایک ڈرافٹ بل تیار کیا تھا اور سی سی ایل سی سے پیٹرولیم ایکٹ 1934 میں ترمیم کی تجاویز منظور کرنے کی درخواست کی تھی۔ بعدازاں، سی سی ایل سی نے 5 نومبر 2020 کو ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی تھی۔

ذرائع نے کہا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد پیٹرولیم ایکٹ کا نفاذ فی الفور کر دیا گیا، منظوری سے قبل ڈرافٹ بل کو قانون اور انصاف ڈویژن کی جانب سے منظور کیا جانا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here