کابینہ نے سوئی سدرن کیلئے اضافی گیس کی منظوری دیدی

582

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے ملک میں گیس کی طلب کو پورا کرنے کے لیے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) کو 38 ملین کیوبک فٹ یومیہ (ایم ایم سی ایف ڈی) اضافی گیس فراہمی کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کی توثیق کر دی۔

گزشتہ ماہ کے آخر میں اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں سوئی سدرن کو اضافی گیس فراہم کرنے کا معاملہ زیرِ بحث آیا تھا اور اس کی منظوری دی گئی تھی، جس کی اب وفاقی کابینہ نے بھی توثیق کر دی ہے۔

ذرائع کے مطابق سوئی سدرن کو 38 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس ملنے سے موسم سرما کے دوران گیس کی طلب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی، اضافی گیس کمپنی کو ممکنہ گیس بحران سے بچنے کے قابل بنائے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی کے پہلی سہ ماہی کے مالیاتی نتائج جاری

تاپی گیس منصوبہ عملی سطح پر، فائبر آپٹک، پاور ٹرانسمشن پراجیکٹس جلد شروع ہوں گے

سندھ حکومت نے ایس ایس جی سی کو گیس پائپ لائن بچھانے کے لیے زمین الاٹ کر دی

پرافٹ اردو سے بات کرتے ہوئے سوئی سدرن کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس بات کی تصدیق کی کہ کابینہ نے کمپنی کو اضافی گیس فراہمی کی توثیق کی ہے اوراس حوالے سے جلد نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا جائے گا۔

اس سے قبل پیٹرولیم ڈویژن نے سوئی سدرن کو رحمان گیس فیلڈ کے تین نئے کنوؤں (6،7 اور 8) سے 38 ایم ایم سی ایف ڈی اضافی گیس فراہم کرنے کی رسمی منظوری کے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی سے رابطہ کیا تھا۔

رحمان گیس فیلڈ کو ضلع دادو میں پولینڈ سے تعلق رکھنے والی آئل اور گیس کمپنی (PGNiNG SA) چلا رہی ہے، جوائنٹ وینچر میں 70 فیصد شئیرز پولینڈ کمپنی کے پاس جبکہ 30 فیصد شئیرز پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے ہیں، کمپنی نے پیٹرولیم ڈویژن کو حکومت کی نامزد کردہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو کمرشل پیداوار کے تحت اضافی گیس فراہمی کی کی درخواست کی تھی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here