آٹو انڈسٹری میں طویل ترین بندش کی ’تاریخ رقم‘، ہونڈا اور ٹویوٹا کا آئندہ ماہ پلانٹس بند رکھنے کی تاریخوں کا اعلان

355

لاہور: پاکستان میں آٹوموٹیو انڈسٹری میں پیداواری یونٹس بند رکھنے کی تاریخ رقم کرتے ہوئے ہونڈا اور ٹویوٹا نے اپنے الگ الگ اعلانات میں بتایا ہے کہ دونوں کمپنیاں مئی 2023ء میں مزید نان پروڈکشن ڈیز (این پی ڈی) منائیں گی۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کو اس حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹویوٹا کے 2 اور 3 مئی جبکہ ہونڈا کے یکم تا 15 مئی تک پروڈکشن یونٹس بند رہیں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں ہنڈا کی 68 سالہ تاریخ میں پیداواری یونٹس کو بند رکھنے کا یہ طویل ترین وقفہ ہے۔

دونوں کمپنیوں نے فیصلے کی وجہ خام مال کی قلت کو قرار دیا ہے جو اُن کے نزدیک سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی طرف سے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کی اجازت نہ دینے کی وجہ سے پیدا ہوا۔

22 دسمبر 2022ء کو سٹیٹ بینک نے مصنوعات کی درآمد کے لیے ایک نیا گورننس سسٹم متعارف کروایا اور ایک سرکلر کے ذریعے ڈیلرز (بینکوں) کو اُن درآمدات کیلئے تمام ٹرانزیکشنز کی توثیق کرنے کا اختیار دے دیا جس سے پریشان آٹو موٹیو انڈسٹری کے لیے امید کی کرن پیدا ہو گئی۔ پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ شفیق شیخ نے اس سرکلر کے اجراء کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے نا صرف انڈسٹری کو بحالی میں مدد ملی ہے بلکہ ہزاروں ملازمین کی روزی روٹی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

تاہم مجاز ڈیلرز کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ لگژری اشیاء کی درآمدات کی بجائے ضروری درآمدات کو ترجیح دیں جس سے مستقبل قریب میں آٹو موٹیو انڈسٹری کو ملنے والے ریلیف بارے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔ پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو پارٹس اینڈ اسیسریز مینوفیکچررز کے چیئرمین منیر بانا نے ’پرافٹ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں نقطہ نظر اپنایا ہے کہ آٹو انڈسٹری ایک ضروری شے نہیں ہے۔ اس لیے سٹیٹ بینک ہماری درآمدات کو ریگولیٹ کرنا جاری رکھے گا۔ چنانچہ ہونڈا کے بعد کے اعلان نے بانا کے دعوے کی تصدیق کر دی۔

یہ بھی پڑھیے: 

رولس رائس کاریں اتنی مہنگی کیوں ہوتی ہیں؟

یوسف دیوان کمپنیز کا آٹوموٹیو وِنگ مسلسل خسارے میں

آٹو انڈسٹری کو بحران کا سامنا، سیلز گزشتہ سال کی نسبت آدھی رہ گئیں

ہونڈا کار پلانٹ اصل میں 9 مارچ سے 31 مارچ تک بند ہوا تھا۔ اس بندش کی مدت کو بعد ازاں 15 اپریل تک بڑھا دیا گیا، پھر 30 اپریل تک اور اَب آخر کار 15 مئی تک بڑھایا جا رہا ہے۔ نان پروڈکشن ڈیز کا موجودہ وقفہ ہونڈا کے 24 مارچ 2020ء سے 19 مئی 2020ء تک کے پچھلے طویل ترین وقفے سے زیادہ ہے جو کووڈ 19 کی وجہ سے کیا گیا تھا۔

ہونڈا کارز کے نائب صدر اور کمپنی سیکرٹری مقصود رحمانی نے ’پرافٹ‘ کو بتایا کہ حکومت نے لازمی قرار دیا ہے کہ وہ اپنے سپلائرز سے مکمل طور پر تیار شدہ (CKD) کٹس اور دیگر پرزہ جات کے لیے 365 دن استعمال کا لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) حاصل کریں۔

ایل سی ایک قسم کا تجارتی مالیاتی آلہ (financial instrument) ہے جو توثیق کرنے والے بینک (برآمد کنندہ کا بینک) کو ضمانت دیتا ہے کہ جاری کرنے والا بینک (درآمد کنندہ کا بینک) مستقبل کی ایک مخصوص تاریخ تک ادائیگی کرے گا۔ مقصود رحمانی کہتے ہیں ’ہمیں اپنے سپلائرز سے 365 دنوں کے استعمال کی ایل سیز حاصل کرنے اور 365 دنوں میں ادائیگی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا ’تاہم اس بات کا بہت زیادہ امکان نہیں ہے کہ کوئی بھی سپلائر ہمیں ایک سال بعد ادائیگی کے لیے چیزیں فراہم کرنے پر راضی ہو۔ ایک سال پہلے شرح مبادلہ کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔ ایسے حالات میں کاروبار چلانا ممکن نہیں ہے۔‘

یہ فیصلے پاکستان کی آٹوموٹیو انڈسٹری میں دیگر کمپنیوں کے اسی طرح کے فیصلوں کی دیکھا دیکھی ہوتے ہیں۔ سوزوکی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ اس کے آٹوموٹیو اور موٹرسائیکل پلانٹس 2 سے 9 مئی تک بند رہیں گے۔ ہونڈا کی طرح کچھ حد تک ہی سہی، سوزوکی کے موٹرسائیکل پلانٹ نے ایک ماہ کی حد عبور کر لی ہے کیونکہ اسے اصل میں 20 مارچ سے آف لائن ہونا تھا۔ اسے بعد میں 15 اپریل تک بڑھا دیا گیا اور اب مدت کو 9 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔

ٹویوٹا نے اس سے پہلے 24  سے 27 مارچ  2023ء تک این پی ڈیز کے دوسرے دور کا اعلان کیا تھا جبکہ پہلے یکم  سے 14 فروری تک پروڈکشن بند رہی، پھر سنگل پروڈکشن میں منتقل ہوئی۔ گندھارا ٹائر اینڈ ربڑ کمپنی اور ہینوپاک موٹرز بھی بالترتیب 24 مارچ سے 3 اپریل اور 24 مارچ سے 4 اپریل تک این پی ڈیز منائیں گے۔

گندھارا نسان نے 6 مارچ سے 10 مارچ تک پرڈکشن بند رکھی اور باقی مارچ کے دنوں میں ہفتہ میں دو بار پروڈکشن نہیں کی۔ ایگری آٹو انڈسٹریز نے مارچ کے پورے مہینے کے لیے جزوی طور پر بند رہنے کا اعلان کیا جبکہ سازگار نے 27 فروری سے 4 مارچ تک اپنے فور وہیلز پلانٹ کی پرڈکشن روکے رکھی۔

اسی طرح سوزوکی نے بھی 2 جنوری سے 6 جنوری، 9 جنوری سے 13 جنوری، 16 جنوری سے 20 جنوری اور 13 فروری سے 21 فروری تک کاروں کی پروڈکشن بند رکھی۔ اسی طرح ملت ٹریکٹرز نے بھی 6 جنوری سے 15جنوری تک اپنا پلانٹ بند کیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here