اسلام آباد: وفاق نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کے حوالے سے ہم آہنگی پیدا کرنے پر اتفاق رائے کر لیا۔ اس کا فیصلہ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سربراہی میں نیشنل ٹیکس کونسل (این ٹی سی ) کے چھٹے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں این ٹی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے دی گئی سفارشات کو منظور کیا گیا۔ اِن سفارشات میں ڈرافٹ پلیس آف پروویژن آف سروس رولز شامل ہیں جو ملک بھر میں ایک جیسا جی ایس ٹی اپنانے کے حوالے سے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔
این ٹی سی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا کہ سروس رولز کا نفاذ متعلقہ صوبائی کابینہ کی منظوری سے رواں سال یکم مئی سے کیا جائے گا۔ تاہم الیکٹرک پاور ٹرانسمشن ایف بی آر کی گڈز کی فہرست میں شامل نہیں ہو گی جس کے لیے سیلز ٹیکس ایکٹ کو فنانس بل کے ذریعے ترمیم کرکے منظور کیا جانا ہے اور جس کا نفاذ رواں برس یکم جولائی سے ہو گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جنرل سیلز ٹیکس کا مسئلہ حل کرتے ہوئے اسے یکساں طور پر نافذ کرنے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے پر تمام سٹیک ہولڈرز کی تعریف کی۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ و ریونیو عائشہ غوث پاشا، وزیر خزانہ بلوچستان انجنئیر زمرک خان اچکزئی، وزیر صنعت پنجاب ایس ایم تنویر، مشیر خزانہ وزیراعلیٰ خیبرپختوانخوا حمایت اللہ خان کے علاوہ چیئرمین ایف بی آر، صوبائی سیکریٹریز برائے خزانہ و فنانس ڈویژن اور ایف بی آر کے دیگر افسران بھی موجود تھے۔