روپے کی بے قدری، خیبرپختونخوا کا بیرونی قرضہ 454 ارب تک پہنچ گیا

224

پشاور: امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کی  وجہ سے خیبر پختونخوا پر بیرونی قرضوں کا حجم بڑھ کر 454.35 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ 

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے آخری چھ ماہ میں کے پی حکومت نے 95 ارب روپے کا ریکارڈ قرضہ لیا۔ جون 2022ء تک صوبے کا کل قرضہ 359.33 ارب روپے تھا جو دسمبر 2022ء تک 26 فیصد تک بڑھ گیا۔

قرضوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ ڈالر کی اونچی اڑان ہے۔ جون 2022ء تک ڈالر 186 روپے کا تھا جو دسمبر 2022ء تک بڑھ کر 224 روپے تک جا پہنچا۔

جولائی 2022 ء سے دسمبر 2022ء تک کی قرضوں پر محکمہ خزانہ کی رپورٹ کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بنک اور انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن نے 35.46 ارب روپے تین اقساط میں قرضہ دیا۔ اس میں سے ایشیائی ترقیاتی بنک نے اگست 2022ء میں شعبہ صحت کے لیے 22.40 ارب روپے فراہم کیے۔

اسی طرح کے پی حکومت نے انٹرنیشل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن سے آبی وسائل کی ترقی کے لیے 80 کروڑ روپے وصول کیے جبکہ اے ڈی بی سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے 12 ارب روپے کا قرضہ لیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here