آن لائن پڑھانے والے پاکستانی سٹارٹ اپ ’مقصد‘ کو 2.8 ملین ڈالر فنڈنگ مل گئی

479
Despite global downturn, ed-tech sector sees hope with Maqsad’s $2.8 million round

لاہور: عالمی سطح پر وینچر فنانسنگ میں کمی اور پاکستانی سٹارٹ اَپ ایکوسسٹم کیلئے بدترین سال کے باوجود تعلیم اور ٹیکالوجی (ed-tech) سے وابستہ سٹارٹ اَپ ’مقصد‘ سیڈ رائونڈ میں 28 لاکھ ڈالر فنڈنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔

’مقصد‘ 2021ء میں پری سیڈ رائونڈ میں 21 لاکھ ڈالر حاصل کر چکا ہے اور یوں اس کی اب تک کی مجموعی فنڈنگ 49 لاکھ ڈالر ہو چکی ہے۔

سیڈ رائونڈ میں ’مقصد‘ کے نمایاں سرمایہ کار سب سے بڑی یورپی سیڈ فنڈنگ فرم سپیڈ انویسٹ (Speedinvest) اور انڈس ویلی کیپٹل تھے جبکہ سٹیلر کیپیٹل (Stelllar Capital)، آلٹر گلوبل (Alter Global)، جوہان جینسن (Johann Jenson)  سمیت دیگر سرمایہ کاروں نے حصہ لیا۔

’مقصد‘ کا مقصد کیا ہے؟

’مقصد‘ کو 2021ء میں دو دوستوں روشان عزیز اور طہٰ احمد نے کراچی سے شروع کیا تھا تاکہ نویں سے بارہویں جماعت کے طلباء کیلئے بہترین تعلیم کا حصول قابل رسائی بنایا جائے۔ پاکستان میں طلباء کے مقابلے میں اساتذہ کی شرح دنیا میں کم ترین ہے اور اوسطاََ 44 طالب علموں کو ایک استاد میسر ہے۔ اس لیے اکثر طلباء کو سکول کے بعد ٹیوشن جانا پڑتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

تین پاکستانی سٹارٹ اپس نے جی ایس ایم اے فنڈ کی 6 لاکھ 68 ہزار پائونڈ گرانٹ جیت لی

کسانوں کو براہ راست مارکیٹ کیساتھ منسلک کرنے کیلئے سٹارٹ اپ کا آغاز

ہیلتھ ٹیک سٹارٹ اپ کا سیڈ راؤنڈ میں ملکی تاریخ کے ریکارڈ فنڈز جمع کرنے کا دعوی

’مقصد‘ کی موبائل ایپ پر پنجاب، سندھ اور وفاقی بورڈز کے تحت پڑھائے جانے والے ریاضی، فزکس، کیمسٹری اوربائیولوجی سمیت دیگر مضامین کے لیکچرز موجود ہیں۔ سٹارٹ اَپ کا دعویٰ ہے کہ اس کی ایپ کو 10 لاکھ سے زائد بار ڈائون لوڈ کیا جا چکا ہے اور 40 لاکھ سے زائد طلباء کے سوالوں کے جواب دیے گئے ہیں۔ سوالات کو حل کرنے اور بہتر تشخیصی خصوصیات کی حامل ٹیکنالوجی کی وجہ سے اس کے صارفین میں ماہانہ 150 فیصد اضافہ ہو رہا ہے۔

اب تک یہ ایپ مکمل طور پر مفت تھی تاہم مستقبل قریب میں اس کے بانیان کچھ پریمیم فیچرز متعارف کرانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ روشان عزیز کا کہنا ہے کہ ایپ پر مختلف پیکجز دستیاب ہیں اور پانچ سو سے چھ سو روپے میں طلباء تمام مضامین تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں ایڈ ٹیک سٹارٹ اپس کا مستقبل

آپ نے بھارتی کرکٹ ٹیم کی وردی پر Byjus کا لوگو دیکھا ہو گا۔ یہ بھارت کا سب سے بڑا سٹارٹ اَپ تعلیم اور ٹیکنالوجی (Ed-tech) سے متعلق ہے جس کی مالیت 18 ارب ڈالر ہے اور اگر یہ آئندہ سال پبلک کمپنی بن گیا تو اس کی مالیت  50 ارب ڈالر تک چلی جائے گی۔ یہ تعلیم اور ٹیک سے متعلق واحد بھارتی سٹارٹ اَپ نہیں بلکہ بھارت میں ایڈٹیک کے شعبے میں ساڑھے تین ہزار سٹارٹ اپس میں سے چار یونی کارن ہیں لیکن پاکستان میں ایسا ایک بھی سٹارٹ اپ موجود نہیں۔

آبادی کے لحاظ سے دنیا کے پانچویں بڑے ملک پاکستان میں چند چھوٹے چھوٹے ایڈٹیک سٹارٹ اَپ کام کر رہے ہیں جو سکولوں میں اور سکولوں سے باہر تعلیمی عمل کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں۔ حال ہی میں اِن سٹارٹ اپس نے اپنے بہترین کام کی وجہ سے اور فنڈنگ ملنے کے بعد توجہ حاصل کی ہے۔ آپ نے بھی شائد مقامی سٹارٹ اپس تعلیم آباد، ایڈکاسا (Edkasa)، آئوٹ کلاس، مقصد اور سبق وغیرہ کے نام سنے ہوں گے۔ اسی طرح نون اکیڈمی، نالج پلیٹ فارم اور ایجوکیٹو بھی ہیں تاہم یہ مکمل طور پر مقامی نہیں ہیں۔

نالج پلیٹ فارم اور ایجوکیٹو بی ٹو بی سٹارٹ اپس ہیں جو سکولوں میں ہی سیکھنے کے عمل کو ڈیجیٹلائز کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں جبکہ تعلیم آباد، نون اکیڈمی، مقصد اور ایڈکاسا بی ٹو سی سٹارٹ اپس ہیں جو سکولوں سے باہر سکھا رہے ہیں اور اس کیلئے انہوں نے اپنی ایپس متعارف کروا رکھی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here