اسلام آباد: قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تنخواہوں اور مراعات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے بجٹ کے آڈٹ کا حکم دے دیا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت اجلاس میں ریونیو ڈویژن سے متعلق سال 2021-22ء کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق اجلاس کے دوران نور عالم خان نے کہا کہ آڈٹ صرف پیسوں کا نہیں بلکہ ہر چیز کا ہو گا۔ آڈٹ والے اپنی مرضی سے سیمپلنگ کر سکتے ہیں۔ عوام کا پیسہ کہاں اور کیسے کہاں خرچ ہو رہا ہے۔ اس حوالے سے ہر ادارے کی کارکردگی کا آڈٹ ہونا چاہیے۔ کس کو کتنے پلاٹ ملے ہیں۔ تفصیلات پی اے سی کو بتائی جائیں۔
اس سے قبل پی اے سی نے اعلیٰ عدلیہ کی مراعات کے حوالے سے رپورٹ طلب کی تھی جس پر آڈیٹر جنرل نے بتایا کہ انہیں ریکارڈ تک رسائی نہیں ملی۔
آج کے اجلاس میں دوبارہ یہ معاملہ اٹھایا گیا اور چیئرمین پی اے سی نے ایک ماہ میں اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی تنخواہوں، مراعات اور پلاٹوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔