اسلام آباد: پاکستان مختصر مدت میں مقامی طور پر تیار کردہ سمارٹ فونز کا برآمدکنندہ بن گیا ہے اور 1500 فور جی سمارٹ فونز کی دوسری کھیپ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) روانہ کر دی گئی ہے۔
اس حوالے سے مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ پاکستان کا کم عرصہ میں فور جی سمارٹ فونز کا برآمد کنندہ بن جانا انتہائی خوشی کا باعث ہے۔
Thankyou @razak_dawood for appreciating & recognising our efforts to put Pakistan on global technology map. We are working in line with PM @ImranKhanPTI’s 'Make in Pakistan’ vision to reduce our dependence on imported commodities and shift to a sustainable export oriented economy https://t.co/eoViC94OI4
— airlinkcommunication (@AirlinkALC) September 25, 2021
مشیر تجارت نے اپنے ایک بیان میں فور جی سمارٹ فونز برآمد کرنے والے ادارے ائیر لنک کمیونیکیشن کو اس حوالہ سے مبارکباد پیش کی۔
رزاق دائود نے کہا کہ ائیرلنک کمیونیکیشن نے مقامی طور پر تیار کئے گئے 1500 فور جی سمارٹ فونز متحدہ عرب امارات کو برآمد کئے ہیں، یہ کمپنی کی شروعات ہیں لیکن پاکستانی موبائل انڈسٹری کیلئے ایک اہم سنگ میل ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
’مینوفیکچرڈ اِن پاکستان‘ سمارٹ فونز کی برآمد شروع، پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات بھیج دی گئی
سام سنگ کا موبائل فونز کی تیاری کیلئے پاکستانی کمپنی کے ساتھ معاہدہ
’21 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فون مینوفیکچرنگ کی اجازت‘
’میڈ اِن پاکستان‘ موبائل فونز کی تعداد درآمد کردہ فونز سے بڑھ گئی، کروڑوں ڈالر کی بچت
اس سے قبل 14 اگست 2021ء کو انووی ٹیلی کام نامی کمپنی نے ساڑھے پانچ ہزار ’میڈ اِن پاکستان‘ سمارٹ فونز کی پہلی کھیپ متحدہ عرب امارات کو بھیجی تھی۔
پی ٹی اے کے مطابق ’ڈیوائس آئڈینٹٹی فیکیشن رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم (ڈی آئی آر بی ایس) کے کامیاب نفاذ اور حکومتی پالیسیوں بشمول موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی کی بدولت پاکستان میں موبائل ڈیوائسز کی تیاری کے لئے سازگار ماحول پیدا ہوا ہے۔‘
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال موجودہ حکومت کی جانب سے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کا اعلان کیا گیا تھا جس کا مقصد مقامی طور پر موبائل فونز کی اسیسریز کی تیاری کو فروغ دینا اور موبائل فون سازی کے شعبے کی ترقی کیلئے بیرونی سرمایہ کاروں کو راغب کرنا ہے۔
پاکستان میں سالانہ تقریباََ ساڑھے چار کروڑ موبائل فونز کی خریدوفروخت ہوتی ہے جن میں سے تقریباََ تین کروڑ 20 لاکھ فونز باہر سے درآمد کیے جاتے ہیں جن پر سالانہ اڑھائی ارب ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کیا جاتا ہے جس سے ملک کا درآمدی بل کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
یاد رہے کہ 10 اگست 2021ء کو پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی نے لکی موٹر کارپوریشن کو سام سنگ کے سمارٹ فونز مقامی طور پر تیار کرنے کیلئے اجازت دی تھی۔
رواں مالی سال 2021-22ء کیلئے حکومت نے ایک ارب ڈالر کے ’مینوفیکچرڈ اِن پاکستان‘ موبائل فونز برآمد کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، حکومت کی جانب سے یہ ہدف ایک ایسے وقت میں مقرر کیا گیا ہے جب ناصرف ملک میں تیار ہونے والے موبائل فونز کی تعداد درآمد کردہ موبائل فونز سے بڑھ گئی ہے بلکہ پاکستان سے پہلی بار فور جی سمارٹ فونز بیرون ملک برآمد کیے گئے ہیں۔
مشیر تجارت رزاق دائود کے مطابق ‘جنوری سے جولائی 2021ء تک مختلف کمپنیوں کی جانب سے ایک کروڑ 22 لاکھ 70 ہزار موبائل فون پاکستان کے اندر تیار کئے گئے جبکہ اسی مدت میں تقریباََ 82 لاکھ 90 ہزار موبائل فون باہر سے درآمد کئے گئے۔’
قبل ازیں 13 جولائی کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کو بتایا گیا تھا کہ پاکستان سالانہ 85 فیصد موبائل فون درآمد کرتا ہے جن پر کروڑوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ صرف ہوتا ہے تاہم رواں سال کے دوران 21 کمپنیوں کو مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کی اجازت دی گئی ہے۔
سیکریٹری وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا تھا کہ موبائل فونز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لئے مقامی مینوفیکچررز کو 3 فیصد کا آر اینڈ ڈی الائونس دیا جاتا ہے، پاکستان میں تیار شدہ فونز کی مقامی مارکیٹ فروخت پر 4 فیصد وِد ہولڈنگ ٹیکس سے بھی استثنیٰ دیا گیا ہے۔