اقوام متحدہ: افغانستان کی عبوری حکومت نے اپنے ترجمان سہیل شاہین کو اقوام متحدہ میں سفیر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں جنرل اسمبلی سےخطاب کی اجازت کی درخواست کی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان حکام نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماﺅں سے خطاب کرنے کے لیے دوحہ میں مقیم اپنے ترجمان سہیل شاہین کو نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ افغان حکومت کے نئے وزیر خارجہ نے نیویارک میں اس ہفتے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں عالمی رہنمائوں سے خطاب کرنے کا کہا ہے، اس کے علاوہ معزول افغان سفیر نے بھی بات کرنے کی درخواست کی ہے، تاہم ابھی یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ عالمی ادارے میں افغانستان کی نمائندگی کون کرے گا۔
اقوام متحدہ کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اقوام متحدہ کی 9 رکنی کمیٹی افغانستان کی عبوری حکومت کی دونوں درخواستوں پر فیصلہ کرے گی لیکن یہ واضح نہیں کہ کنویشن کے اختتام سے قبل کمیٹی کا اجلاس ہوگا یا نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو طالبان کے امیر امیر خان متقی کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں اعلیٰ سطحی مباحثے میں شرکت کی درخواست کی گئی ہے۔
خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ غلام اسحاق زئی اقوام متحدہ میں افغانستان کی نمائندگی نہیں کر رہے اور حکومت نے دوحہ میں مقیم اپنے ترجمان سہیل شاہین کو اقوام متحدہ میں ملک کا مستقل مندوب نامزد کیا ہے۔
افغانستان کیلئے ساڑھے 4 کروڑ ڈالر کے ہنگامی فنڈز جاری
ادھر اقوام متحدہ نے افغانستان میں صحت کے نظام کو تباہ ہونے سے بچانے کے لیے ساڑھے 4 کروڑ ڈالر کے ہنگامی فنڈز جاری کر دیئے۔
اقوام متحدہ کے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کوآرڈی نیٹر مارٹن گریفتھس نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں ادویات، طبی سامان اور ایندھن کا ذخیرہ ختم ہو رہا ہے جبکہ صحت کی دیکھ بھال کے ورکرز کو تنخواہوں کی ادائیگیاں نہیں ہو سکیں اور طبی اشیا رکھنے کے لئے کولڈ سٹوریج کی بھی کمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان میں صحت کے نظام کو تباہ ہونے سے بچانے اور زندگیوں کو محفوظ بنانے کے لیے اقوام متحدہ کے سینٹرل ایمرجنسی رسپانس فنڈ سے ہنگامی فنڈز جاری کر رہے ہیں کیونکہ صحت کے نظام کی تباہی تباہ کن ہو گی اور لوگ بنیادی صحت کی سہولیات سے بھی محروم ہو جائیں گے۔