اسلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ نے کہا ہے کہ ساہیوال کول پاور پلانٹ کو ماحولیاتی ایکسی لینس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
منگل کو اپنے ٹویٹ میں چینی سفیر نے کہا کہ سی پیک توانائی کے منصوبوں کے تحت چین اور پاکستان کی حکومتیں قابلِ تجدید توانائی کے ذرائع متعارف کرانے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔
Excellent! Continuous efforts in environmental protection of Sahiwal Power Plant, a #CPEC energy project, has paid off with Environmental Excellence Award for the 3rd consecutive year. Its emission is far superior to World Bank & European standards. pic.twitter.com/1FXkA4lwY0
— Nong Rong (@AmbNong) September 20, 2021
انہوں نے کہا کہ سی پیک کے فلیگ شپ انرجی پروجیکٹ ساہیوال پاور پلانٹ نے ماحولیاتی معیارات کو برقرار رکھا ہے جس کی وجہ سے اسے مسلسل تیسرے سال انوائرمینٹل ایکسیلینس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
سی پیک کے تحت 1100 کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک مکمل
سی پیک: پہلے مرحلے کتنی سرمایہ کاری آئی اور کتنے ارب ڈالر کے منصوبے مکمل ہوئے؟
9 چینی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی، وزیراعظم کی بھرپور تعاون کی یقین دہانی
واضح رہے کہ سی پیک کے پہلے مرحلے میں چینی سرمایہ کاری کے تحت پاکستان میں سب سے زیادہ منصوبے پاور سیکٹر میں مکمل کیے گئے ہیں، حال ہی میں سی پیک کے ایک اور فلیگ شپ منصوبے 660 کے وی ہائی وولٹیج مٹیاری لاہور ٹرانسمیشن لائن نے کمرشل بنیادوں پر بجلی کی ترسیل شروع کر دی ہے۔
قبل ازیں 13 ستمبر کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ سی پیک کے پہلے مرحلے کے دوران پاکستان میں 25 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی جس میں سے 13 ارب ڈالر کے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے ہیں جبکہ 12 ارب ڈالر کے منصوبے آئندہ ایک سال میں مکمل ہو جائیں گے۔
خالد منصور نے کہا تھا کہ چینی حکام نے 23 یا 24 ستمبر کو مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) کے دسویں اجلاس پر آمادگی ظاہر کی ہے، اس لیے ہم میگا پروجیکٹس کے حوالے سے کافی پرامید ہیں، جے سی سی کے تحت مختلف شعبوں کے 9 جوائنٹ ورکنگ گروپ موجود ہیں، جن میں زراعت، توانائی، انفراسٹرکچر، سائنس و ٹیکنالوجی اور دیگر شعبے شامل ہیں، ان پر اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا جائے گا۔