کراچی: پاکستان میں الیکٹرک بائیک کے پہلے شوروم کا افتتاح کر دیا گیا۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے گورنر ہائوس کراچی میں جولٹا الیکٹرک بائیک کے پہلے شوروم کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے پائیدار پالیسیاں کلین اینڈ گرین پاکستان کے وژن کو عملی شکل دینے کے لیے ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی الیکٹرک وہیکلز پالیسی ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو گی، یہ پالیسی نہ صرف برآمدات کی حوصلہ افزائی کا باعث ہو گی بلکہ اس سے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
گورنر سندھ نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جولٹا الیکٹرک ڈاکٹر محمد امجد اور ان کی ٹیم کو ملک میں ماحول دوست اور معاشی پالیسیوں کو فروغ دینے پر سراہا۔ انہوں نے الیکٹرک آٹو موبائل کے شعبے اور متعلقہ چارجنگ انفراسٹرکچر کے انتظام کے لیے ایک ریگولیٹری فریم ورک کے خاکہ پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیے:
قائداعظم یونیورسٹی میں الیکٹرک بائیک سروس شروع
وزیراعظم نے ملک کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل کا افتتاح کر دیا
اس موقع پر جولٹا الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ڈاکٹر محمد امجد نے تقریب کے شرکاء کو بتایا کہ جولٹا کمپنی 10 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے پانچ مختلف اقسام کی ای بائیکس تیار کرے گی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مکمل طور پر دیسی الیکٹرک بائیک چارجنگ کے کم اخراجات کی وجہ سے ماہانہ ہزاروں روپے بچانے میں مدد دے گی۔
واضح رہے کہ 8 جولائی کو وزیراعظم عمران خان نے جولٹا الیکٹرک کی بنائی گئی پاکستان کی پہلی برقی موٹرسائیکل کا افتتاح کیا تھا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ یہ قدم مستقبل کی سوچ کے تحت اٹھایا گیا ہے جو الیکٹرک وہیکلز پالیسی اور کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کا حصہ ہے، اس کے تحت آٹو موبائل کی صنعت کی مرحلہ وار منتقلی کی جائے گی۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی سے شہری آلودگی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ شہروں میں موٹر سائیکلز کا استعمال بہت زیادہ ہوتا ہے اور الیکٹرک موٹرسائیکل سے آلودگی میں کمی لانے میں مدد ملے گی، الیکٹرک وہیکلز مینوفیکچررز کو مراعات دی جا رہی ہیں۔