پاکستان کی عالمی سرمایہ کاروں کو سہولیات فراہمی، ٹرانس افغان ریلوے کی جلد تکمیل کیلئے تعاون کی یقین دہانی

کاسا۔1000 منصوبے پر کام تیز ہونا چاہیے، اس منصوبے کی جلد تکمیل چاہتے ہیں، تاجکستان کیساتھ 80 ملین ڈالر کی موجودہ تجارت دونوں ممالک کی حقیقی صلاحیت سے بہت کم ہے، وزیراعظم عمران خان کا پاک تاجکستان بزنس فورم کے اجلاس سے خطاب

604
PRIME MINISTER IMRAN KHAN ADDRESSING PAKISTAN - TAJIKISTAN JOINT BUSINESS FORUM AT DUSHANBE ON SEPTEMBER 16, 2021.

دوشنبے: وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں مختلف شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری مواقع کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے کے ممالک بالخصوص تاجکستان کے سرمایہ کار ان مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، علاقائی اور عالمی سرمایہ کاروں کو حکومت پاکستان ہر ممکنہ سہولیات فراہم کرے گی جس سے نہ صرف معیشت بلکہ عوام کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

جمعرات کو پاکستان تاجکستان بزنس فورم کا پہلا اجلاس دوشنبے میں منعقد ہوا، دوطرفہ تجارت بڑھانے کے حوالے سے اہمیت کا حامل فورم وزارت تجارت، سرمایہ کاری بورڈ اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تعاون سے منعقد ہوا۔ فورم میں 67 پاکستانی جبکہ 150 تاجک کمپنیاں شریک ہوئیں جن کا تعلق ٹیکسٹائل، چمڑہ، فارماسیوٹیکل، زراعت، کان کنی، سیاحت اور لاجسٹکس کے شعبوں سے تھا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان سے 67 مختلف کمپنیاں تاجکستان آئی ہیں، دونوں ممالک کے تاجروں کو سہولیات دینے سے متعلق اقدامات اٹھائے جائیں گے اور کاروبار میں آسانی پیدا کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ تاجکستان میں توانائی بالخصوص پن بجلی کے حوالے سے بہت سے مواقع موجود ہیں، بدقسمتی سے پاکستان میں بجلی مہنگی ہے۔ ہم صاف اور سستی پن بجلی سے استفادہ کرنے کے خواہاں ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ کاسا۔1000 منصوبے پر کام تیز ہونا چاہیے، اس منصوبے کی جلد تکمیل چاہتے ہیں، 80 ملین ڈالر کی باہمی تجارت دونوں ممالک کی حقیقی صلاحیت سے بہت کم ہے، حکومت پاکستان کاروبار کے لئے مناسب سہولیات فراہم کر رہی ہے اور اس سلسلہ میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا اور کاروبار میں آسانیاں پیدا کی جائیں گی۔

عمران خان نے کہا کہ دوطرفہ تجارت سے نہ صرف معیشت بلکہ دنوں ملکوں کے عوام کو بھی فائدہ پہنچے گا، بزنس فورم میں سوال و جواب کی نشست بھی ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان اور مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے کاروباری شخصیات کے سوالات کے جوابات دیئے اور پاکستان اور خطے میں کاروباری مواقع کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم عمران خان کی ازبک صدر سے ملاقات

شھنگائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزا یوف سے ملاقات کی، ملاقات میں پاکستان اور ازبکستان کے باہمی تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر دوطرفہ تعاون، تجارت اور اقتصادی تعلقات و علاقائی رابطوں پر بھی بات چیت کی گئی، وزیراعظم عمران خان نے ازبکستان، پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے (یو پی ٹی ٹی اے) کو عملی جامہ پہنانے، دفاعی اور سیکورٹی تعاون بڑھانے، تعلیم، سیاحت، ثقافت اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے پر روشنی ڈالی۔

وزیراعظم نے ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) کو جلد حتمی شکل دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کیلئے پاکستان کے مکمل تعاون کا اعادہ کرتے ہوئے اس کی جلد تکمیل کیلے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔

عمران خان نے کہا کہ یہ منصوبہ مکمل ہونے پر وسط ایشیائی ممالک کو گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کے ذریعے دنیا کے ساتھ موثر طریقے سے جوڑ دے گا۔ وزیراعظم نے ازبکستان کے صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

بیلاروس کے صدر سے ملاقات

شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینو سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے باہمی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، صنعت اور دفاع سمیت تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کیلئے پرعزم ہے۔

ملاقات کے دوران دونوں ملکوں میں پارلیمانی اور سیاسی سطح پر دوطرفہ تبادلے بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ دونوں رہنماﺅں نے بیلا روس کے وزیر خارجہ کے اس سال کے آخر میں دورہ پاکستان کو مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم اور وسعت دینے میں اہم کردار کا حامل قرار دیا۔

وزیراعظم نے بیلا روس کے صدر کو پاکستان کے دورہ کی دعوت کی تجدید کی جبکہ بیلا روس کے صدر نے وزیراعظم کو بیلا روس کے جلد دورہ کی دعوت دی۔

ایران کے صدر سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان کی ایران کے صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے ایران میں حالیہ صدارتی انتخابات میں کامیابی پر صدر رئیسی کو مبارک باد دی۔

وزیراعظم نے اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو وسعت دینے اور مزید مستحکم بنانے کیلئے ایران کے ساتھ مل کر کام جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو دہرایا۔

اس موقع پر دونوں رہنماﺅں کے درمیان علاقائی روابط، تجارتی و اقتصادی سمیت دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے معاشی تحفظ کے ایجنڈے اور جیوپولیٹکس سے جیو اکنامکس کی طرف منتقلی پر روشنی ڈالی۔

افغانستان کے حوالے سے عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن و امان کی صورت حال کو مستحکم کرنے، انسانی بحران کو روکنے اور معیشت کے استحکام کیلئے فوری اقدامات ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان پاکستان سمیت پورے خطے کے وسیع تر مفاد میں ہے۔ چالیس سال بعد افغانستان میں جنگ اور تنازعات کے حتمی خاتمے کا موقع میسر آیا ہے اس لئے ضروری ہے کہ افغانستان میں امن کی صورت حال، انسانی بحران کی روک تھام اور معیشت کے استحکام کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

وزیراعظم نے صدر رئیسی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جبکہ صدر رئیسی نے وزیراعظم عمران خان کو ایران کے جلد دورے کی دعوت دی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here