اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک الاﺅنس کی سمری مسترد کر دی۔
منگل کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ کے دوران وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹنگ کا اختیار دینے کے حوالے سے پیشرفت اور معاملات پر بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ کو فوجداری قوانین میں اصلاحات (کرمنل لاء ریفارمز) سے متعلق پیش کی جانے والی تجاویز اور سفارشات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ مختلف قوانین میں مختلف ترامیم متعارف کرائی جا رہی ہیں، ان اصلاحات میں قوانین کو آسان بنانے اور آٹومیشن پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ انصاف کی جلد از جلد فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
ان تبدیلیوں کے نتیجے میں پاکستان کا کرمنل جسٹس سسٹم تبدیل ہو کر رہ جائے گا، وزیرِ قانون فروغ نسیم نے مختلف قوانین میں ترامیم کے حوالے سے کابینہ کو تفصیلی بریفنگ دی۔
کابینہ نے ترامیم کے حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز کی اصولی طور پر منظوری دیتے ہوئے ان تجاویز کو کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوانے کی ہدایت کر دی، اب یہ معاملہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں زیر بحث آئے گا اور اس کے بعد ان کریمنل ریفارمز کو نافذ کر دیا جائے گا۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ کابینہ نے چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کی بنیادی تنخواہوں میں 10 فیصد ایڈہاک ریلیف کی تجویز مسترد کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس بچت اور کفایت شعاری مہم کا حصہ ہے جو وزیراعظم پہلے دن سے نافذ کئے ہوئے ہیں جس کے نتیجے میں وزیراعظم ہاﺅس نے بہت بڑی بچت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی نے ایک ارب 54 کروڑ روپے بچت کر کے واپس کئے، کابینہ ارکان نے کہا کہ یہ اصول کی خلاف ورزی ہے، ارباب اقتدار کو مثال سے ثابت کرنا چاہیے کہ وہ اپنی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کر رہے، معاشی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اس تجویز کو مسترد کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آٹو سیکٹر میں مقامی پیداوار کے فروغ (لوکلائزیشن) اور موجودہ ٹیرف نظام میں پیش آنے والی چند دقتوں کو دور کرنے کے لئے کابینہ نے ٹیرف پالیسی بورڈ کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ایس آر او 655 (1)/2006 کے تحت درآمدات پر ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی کی شرح سات فیصد سے کم کر کے دو فیصد کر دی جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ ہیوی کمرشل وہیکلز پر بھی ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی کی شرح سات فیصد سے کم کرکے دو فیصد کر دی جائے، اس کے نتیجے میں بڑی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی آئے گی، ایک ہزار سی سی گاڑیوں کے پارٹس کی درآمد پر ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کی گئی ہے، ہزار سی سی سے نیچے کی گاڑیوں کی قیمتیں بھی کم ہوں گی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ کابینہ نے قائداعظم فاﺅنڈیشن ایکٹ 2021ء کے مجوزہ مسودے کی اصولی منظوری دی ہے، اس قانون کا مقصد قائداعظم فاﺅنڈیشن کا قیام ہے۔
اس کے علاوہ بیورو آف امیگریشن اینڈ اووسیز ایمپلائمنٹ کے پروٹیکٹر آف ایمیگرنٹس میں تقرر و تبادلوں کی منظوری دی گئی۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ کابینہ نے کورونا کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ درآمدکنندگان کی جانب سے درآمد شدہ اشیا جو وئیر ہاﺅس میں موجود ہیں اور جنہیں بروقت کلیئر نہیں کرایا گیا، ان پر قانون کے مطابق عائد ہونے والے ایک فیصد جرمانے/سرچارج میں 30 ستمبر تک رعایت دی جائے گی بہ شرطیکہ ان کو 30 ستمبر 2021 تک کلیئر کرا لیا جائے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ نے دیامر بھاشا ڈویلپمنٹ کمپنی پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنظیم نو کی منظوری دی۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز میں وزیراعظم آفس کے نمائندے کی جگہ وزارت منصوبہ بندی کے نمائندے کو شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے 10 اگست 2021ء کے اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کے حوالے سے لئے گئے فیصلے میں ترمیم کی اجازت دی گئی، کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 12 اگست 2021ء اور 2 ستمبر2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ اسی طرح اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 9 ستمبر 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی گئی۔
ان فیصلوں میں وائٹ آئل پائپ لائن ملٹی گریڈ موومنٹ پراجیکٹ کے ٹیرف، پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی مختلف کمپنیوں کے معاملات، آٹو ڈس ایبل سرنج کی درآمد اور اس کے خام مال، ان لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک کی جانب سے وضع کردہ ٹریک اینڈ ٹریس کے نظام کی مانیٹرنگ، سابقہ قبائلی علاقوں سے فراہم کردہ گڈز، پوائنٹ آف سیل انٹیگریشن اور گندم کی درآمد کے حوالے سے تیسرے بین الاقوامی ٹینڈر کے حوالے سے فیصلے شامل تھے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وزیراعظم نے اس بات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے کہ گندم کی خریداری میں تاخیر کیوں ہوئی، انہوں نے واضح طور پر احکامات جاری کئے تھے، صوبوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر گندم کی ریلیز کے لئے اقدامات کریں۔ امید ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے گندم کی ریلیز کا شیڈول ایک دو روز میں جاری کر دیا جائے گا جس کے بعد گندم اور آٹے کی قیمت میں بتدریج کمی آئے گی۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے پاور آف اٹارنی کے نظام کی آٹو میشن کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔ کابینہ نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان پروازوں کے لئے پی آئی اے اور کرغزستان کی ہوائی کمپنی ایویا کو پروازوں کی اجازت دی ہے۔
کابینہ نے پی ایس او اور پاک ایل این جی کی جانب سے ایل این جی کی خریداری پر پیپرا قوانین کے قواعد کے مطابق ٹائم لائنز میں کمی کرنے کی تجویز کی بھی منظوری دی۔